بیت المقدس (اے ون نیوز)تنگ آمد ،بجنگ آمد،ناکہ بندیوں تنگ فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا،حماس نے ہفتے کی صبح اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کر دی.
اسرائیل کی متعدد عمارتوں سے دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں،ایمرجنسی سائرن بھی بجائے جا رہے ہیں جبکہ ہر طرف بھگدڑ مچی ہوئی ہے.
عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی طرف سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپریشن ’طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل پر پانچ ہزار میزائل داغے جا رہے ہیں جبکہ اس کارروائی میں ایک اسرائیلی خاتون کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے ۔
Media Coverage: "Palestinian freedom fighters manage to kidnap a group of Israeli enemy soldiers and their military vehicle in Gaza, according to Palestinian journalist Hassan Islaih." pic.twitter.com/sYUwe3Cp3u
— Quds News Network (@QudsNen) October 7, 2023
سربراہ محمد الضیف نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے، ہم نے یہ کہنے کا فیصلہ کرلیا کہ اب بس بہت ہوچکا ، ہم نے غاصب (اسرائیل) کے تمام جرائم کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اُن کی بلا احتساب اشتعال انگیزی کا وقت ختم ہو گیا۔
ہفتے کی صبح 7 بجے غزہ کی پٹی سے اچانک لاتعداد راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد اسرائیل کے طول وعرض میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ باری کی آوازیں گونجتی رہیں۔
Palestinian fighters parading around the body of a captured Israeli woman.
Highly condemnable.#Israel #Palestine #Hamas pic.twitter.com/Li6H5Qmt2I— Hareem Shah (@_Hareem_Shah) October 7, 2023
اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ سے عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں میں گھس گئے ہیں، جبکہ جنگجوؤں نے اسرائیل میں ایک پولیس سٹیشن کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے ۔
غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقے کے رہائشیوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے،اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر کے ایک ’سنگین غلطی‘ کردی ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فوج نے جنگی حالات کا الرٹ جاری کر دیا ہے،قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان ایوجا درعی نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر حملوں کے بعد جنگ کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی بھی منطوری دے دی ہے،واضح رہے کہ اسرائیل نے 2007 میں حماس کے عسکری گروپ کے بااختیار ہونے کے بعد سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے، اس کے بعد سے فلسطینی عسکریت پسند اور اسرائیل کئی تباہ کن جنگیں لڑ چکے ہیں۔
تازہ ترین جھڑپ ستمبر میں کشیدگی میں اضافے کے بعد سے سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ کے ورکرز کے لیے بارڈر کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا تھا۔