اہم خبریںتازہ تریندنیا

بس بہت ہو چکا،حماس نے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کر دی

بیت المقدس (اے ون نیوز)تنگ آمد ،بجنگ آمد،ناکہ بندیوں تنگ فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا،حماس نے ہفتے کی صبح اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کر دی.

اسرائیل کی متعدد عمارتوں سے دھویں کے بادل اٹھ رہے ہیں،ایمرجنسی سائرن بھی بجائے جا رہے ہیں جبکہ ہر طرف بھگدڑ مچی ہوئی ہے.

عرب میڈیا کے مطابق حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد الضیف ’ابو خالد‘ کی طرف سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ آپریشن ’طوفان الاقصیٰ میں اسرائیل پر پانچ ہزار میزائل داغے جا رہے ہیں جبکہ اس کارروائی میں ایک اسرائیلی خاتون کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے ۔


سربراہ محمد الضیف نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ زمین پر آخری قبضے کو ختم کرنے کی سب سے بڑی جنگ کا دن ہے، ہم نے یہ کہنے کا فیصلہ کرلیا کہ اب بس بہت ہوچکا ، ہم نے غاصب (اسرائیل) کے تمام جرائم کا سلسلہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اُن کی بلا احتساب اشتعال انگیزی کا وقت ختم ہو گیا۔

ہفتے کی صبح 7 بجے غزہ کی پٹی سے اچانک لاتعداد راکٹ اسرائیل پر داغے جانے کا سلسلہ شروع ہوا جس کے بعد اسرائیل کے طول وعرض میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، غزہ کے مختلف علاقوں سے راکٹ باری کی آوازیں گونجتی رہیں۔


اسرائیلی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ غزہ سے عسکریت پسند اسرائیلی علاقوں میں گھس گئے ہیں، جبکہ جنگجوؤں نے اسرائیل میں ایک پولیس سٹیشن کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے ۔

غزہ کی پٹی کے آس پاس کے علاقے کے رہائشیوں کو اپنے گھروں میں رہنے کی تاکید کی گئی ہے،اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیل کے خلاف جنگ شروع کر کے ایک ’سنگین غلطی‘ کردی ہے۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی فوج نے جنگی حالات کا الرٹ جاری کر دیا ہے،قبل ازیں اسرائیلی فوج کے ترجمان ایوجا درعی نے ایک بیان میں غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر حملوں کے بعد جنگ کے لیے تیار رہنے کے لیے کہا تھا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع نے ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے کی بھی منطوری دے دی ہے،واضح رہے کہ اسرائیل نے 2007 میں حماس کے عسکری گروپ کے بااختیار ہونے کے بعد سے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے، اس کے بعد سے فلسطینی عسکریت پسند اور اسرائیل کئی تباہ کن جنگیں لڑ چکے ہیں۔

تازہ ترین جھڑپ ستمبر میں کشیدگی میں اضافے کے بعد سے سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ کے ورکرز کے لیے بارڈر کو 2 ہفتوں کے لیے بند کر دیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button