ڈھاکہ(اے ون نیوز) طلباءتحریک کے باعث مستعفی ہوکر ملک سے فرار ہونیوالی بنگلہ دیشی رہنما حسینہ واجد کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ حسینہ واجد کا دنیا کی طاقتور ترین خواتین میں شمار اس لیے بھی ہوتا ہے کہ ان کے پاس بے تہاشا دولت ہے، ان کی سالانہ تنخواہ تقریباً 13 لاکھ ٹکا تھی جو کہ تقریباً 86,000 روپے ماہانہ بنتی ہے۔
الیکشن کمیشن کو جمع کرائے گئے اعلامیے کے مطابق شیخ حسینہ کی طرف سے کل دولت 6 کروڑ ٹکے بتائی گئی تھی۔ اے بی پی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2022 میں ان کی آمدنی 1.07 کروڑ ٹکا تھی جس میں زرعی شعبے سے بہت زیادہ کمائی ہوئی تھی“میڈیا رپورٹ کے مطابق شیخ حسینہ 6 ایکڑ زرعی زمین کی مالک بھی ہیں اور وہ فش فارمنگ سے بھی پیسہ کماتی ہیں۔
ان کے پاس ایک کار بھی ہے جو انہیں بطور تحفہ دی گئی تھی۔علاوہ ازیں بھارتی ایسٹس میگزین نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ شیخ حسینہ کی بنگلہ دیش میں کئی جائیدادیں ہیں، اس کے ساتھ ہی سنگاپور میں گھر اور رہائشی پلاٹ بھی ان کی ملکیت میں شامل ہیں۔