سکھر(ڈسٹر کٹ رپورٹر)پاکستان کے صوبے سندھ میں صحافیوں کیلئے جینا مشکل بنا دیا گیا، رواں ماہ صوبے میں دوسرا صحافی پر قاتلانہ حملے کا واقعہ سامنے آ گیا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر کے علاقے ببرلو اسٹیشن پر مقامی صحافی حیدر مستوئی کو نامعلوم مسلح افراد نے گولیاں مار دیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو گیا، فائرنگ کے بعد صحافی حیدر مستوئی کو تشویشناک حالت میں سکھر ہسپتال منتقل کر دیا گیاہے۔فائرنگ کے واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور جائے وقوعہ کا جائزہ لینے کے بعد تفتیش شروع کر دی گئی، ملزموں کی جانب سے صحافی کو 5 گولیاں ماری گئی ہیں۔
ذرائع کی جانب سے حیدر مستوئی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔پولیس حکام کے مطابق ابتدائی طور پر واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا لگتا ہے، تاہم تفتیش ابھی جاری ہے۔پی ایف یو جے، سکھر پریس کلب اور سکھر یونین آف جرنلسٹس نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ نے مقامی صحافی پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لے لیا اور ایس ایس پی امجد شیخ کو واقعے کی تحقیقات اور ملوث ملزمان کی فوری گرفتارکا حکم دے دیا ہے۔
ڈی آئی جی سکھر نے کہاکہ تمام پہلوﺅں سے واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے، واقعے میں ملوث ملزمان کوفوری گرفتارکرنے کے اقدامات کیے جائیں۔چند روز قبل میرپورماتھیلو میں نامعلوم افراد نے سینئر صحافی نصر اللہ گڈانی کو گولیاں مار دی تھیں، جنہیں پہلے علاج کیلئے شیخ زاید ہسپتال رحیم یار خان منتقل کیا گیا، بعد ازاں وزیرِ اعلی سندھ کی ہدایت پر نصر اللہ کو کراچی کے ہسپتال داخل کیا گیا جہاں وہ جان کی بازی ہار گئے۔
اس سے قبل رواں ماہ ہی مظفر گڑھ کے علاقے تھرمل بائی پاس کے قریب موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے صحافی کو قتل کر دیا تھا، مقتول اشفاق احمد سیال کو نامعلوم افراد نے روکنے کے بعد ٹارگٹ کیا، زخمی صحافی کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکے۔