پشاور(اے ون نیوز) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد نے دعوی کیا ہے کہ ان کے پاس ارشد شریف شہید کو ملنے والی دھمکیوں،دباو اور انہیں ملک سے باہر جانے پر مجبور کرنے والوں کے حوالے سے شواہد موجود ہیں،جووہ جوڈیشیل کمیشن میں بتانے کے لئے تیار ہیں۔
کس طرح مخصوص طاقتوں نے پاکستان کی مٹی ارشد شریف پر تنگ کی اور دبئی جانے بھی ارشد شریف کا پیچھا نہیں چھوڑا اور دبئی حکام پر دباو ڈالاجس کے نتیجے میں ارشد شریف شہید کو مجبورا کینیا جانا پڑا، سول سیکرٹریٹ پشاور میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مراد سید نے کہا کہ ان کے پاس موجود راز ارشد شہید شریف کی امانت ہیں، میں نے تمام شواہد تین الگ الگ مقامات میں محفوظ کی ہیں اور اگر مجھے کچھ ہو گیا تو یہ شواہد قوم کے سامنے پیش کئے جائینگے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ارشد شریف قتل اور سابق وزیر اعظم عمران خان پر ہونے والے قاتلانہ حملے میں مماثلت پائی جاتی ہے، وہ قوتیں جو رجیم چینج سازش میں ملوث ہیں انہی نے ارشد شریف کا قتل کیا اور اب عمران خان کے جان کے درپے ہیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے اپیل کی کہ جوڈ یشل کمیشن بنائی جائے جس میں وہ پیش ہو کر ارشد شریف قتل سے متعلق تمام حقائق پیش کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہاکہ ارشد شریف شہید نے رجیم چینج آپریشن کے خلاف ایک موقف اپنا لیا تھا، جو بعض حلقوں کو قبول نہیں تھا،تمام تر دباو کے باوجود جب ارشد شریف اپنے موقف میں تبدیلی پرراضی نہ ہو اتو ان کے خلاف ایف آئی ارکے اندراج کا سلسلہ شروع کردیا گیا، ان کے گھر تک لوگ پہنچ گئے،یہاں تک مجبور کیا گیا کہ ارشد شریف نے اپنا موبائل نمبر تک تبدیل کیا، دبئی جانے کے بعد بھی اعلی حکام دبئی گئے اور ارشد شریف پر دباو ڈالا، ناکامی پر دبائی حکام کے زریعے ارشد شریف کو دبئی سے نکلوادیا۔
مراد سید نے سوال کیا کہ اگست کے دوسرے عشرے کے دوران پاکستان سے کون کون سے اعلی حکام دبئی گئے تھے، عمران خان پر قاتلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رجیم چینج آپریشن کے بعد ہی چار اعلی شخصیات نے بند کمرے کی ملاقات میں عمران خان کو ختم کرنیکا منصوبہ بنایا تھا، چند روز قبل عمران خان کے ہیلی کاپٹر میں بھی سازش کے تحت غلط تیل ڈالا گیا تاکہ جہاز کریش ہو لیکن مارنے والے سے بچانے والا بہت بڑا ہے۔مراد شریف نے انکشاف کیا کہ چند روز قبل ایک غیر ملکی شہری گرفتار ہوا ہے جو ایک گروہ کا سرغنہ ہے، جس کو عمران خان کے قتل کے لئے ہائیر کیا گیا ہے، مراد سید نے کہا کہ ارشد شریف شہید کے قتل اور عمران خان پر حملے کے پیچھے طاقتیں ایک ہی ہیں۔
مراد سید نے مطالبہ کیا کہ عمران خان پرحملے کی ساز ش کرنے والے شہباز شریف،رانا ثنا اللہ اور اعلی افسر اپنے عہدوں سے مستعفی ہوں بصورت دیگر غیر معینہ مدت تک احتجاج جاری رہیگا۔مراد سید نے کہا کہ وہ بہت کچھ کہنا چاہتے ہیں لیکن عمران خان کی ہدایت پر تحمل سے کام لے رہے ہیں،ہمارا لیڈر ملک میں افراتفریح نہیں چاہتے۔مراد سید نے اس موقع پر کہا کہ کچھ طاقتیں مالاکنڈ ڈویژن میں حالات خراب کرنا چاہتے تھے،جس سے عوامی طاقت کے زور پر ہم نے ناکام بنادیا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی ملک اور عوام کے خلاف سازشیں ہونگی،دشمن کی چالیں ناکام بنانے کے لئے کھل کر اپنا کردار ادا کرینگے۔