اسلام آباد (اے ون نیوز) قومی اسمبلی نے توہین پارلیمنٹ بل منظور کرلیا، رانا قاسم نون نے توہین پارلیمنٹ بل 2023ء ایوان میں منظوری کیلئے پیش کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں توہین پارلیمنٹ بل 2023ء پر بحث کی گئی۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے کہا کہ توہین پارلیمنٹ بل بہت اہم قانون سازی ہے، قائمہ کمیٹی رولز میں بھی ترمیم ہونی چاہیے، افسران ارکان پارلیمنٹ کا فون سننا گوارہ نہیں کرتے، پہلے توہین پارلیمان پر کوئی قانون نہیں تھا، اب ہمیں پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کی بھی توہین قبول نہیں۔
توہین پارلیمنٹ بل کے محرک رانا قاسم نون نے ایوان کو بتایا کہ توہین پارلیمان کا بل بہت اہم ہے، آئندہ کسی نے اس ہاؤس کی توہین کی تو وہ سزا کا مرتکب ہوگا، ہم 4 سال سے اس بل پر کام کر رہے تھے۔
بل کے تحت ایوان کی توہین پر 6 ماہ قید اور 1 کروڑ روپے تک جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی جبکہ اس بل کے تحت پارلیمنٹ کی توہین پر کسی بھی حکومتی یا ریاستی عہدیدار کو طلب کیا جا سکے گا۔
24 رکنی پارلیمانی کمیٹی توہین پارلیمنٹ کیسز کی تحقیقات کرے گی، کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کے 50، 50 فیصد اراکین کو شامل کیا جائے گا، کنٹمپٹ کمیٹی شکایات کی رپورٹ پر سپیکر یا چیئرمین سینیٹ کو سزا تجویز کرے گی جس کے بعد سپیکر یا چیئرمین سینیٹ متعلقہ فرد پر سزا کے تعین کا اعلان کرسکیں گے۔