اسلام آباد (اے ون نیوز ) نوازشریف کو عدالت سے ضمانت نہیں ملی تو گرفتار کریں گے۔ میرے خیال میں نواز شریف خود بھی گرفتار ہونا ہی چاہیں گے۔ نگراں وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان ایک سافٹ اسٹیٹ بن چکا ہے۔
نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفرازبگٹی نے کہا ہے کہ نوازشریف کی گرفتاری کے لیے تیار ہیں، ایک ملزم کو جہاز سے گرفتار کرنے کیلئے کوئی بڑی فورس نہیں چاہیے ہوتی۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف ماضی میں بھی بیٹی کے ساتھ گرفتار ہونے آئے تھے۔
برصغیر کا ایک ہی لیڈر ہے جو گرفتاری سے ڈرتا ہے۔ تعصب کہیں یا کچھ اور سب کو پتہ ہے چیئرمین پی ٹی آئی گرفتاری سے ڈرتےہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایئرپورٹ حساس جگہ ہے وہاں ویسے بھی مجمع کو اجازت نہیں دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل رولز کے مطابق سہولتیں دی جارہی ہیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی سابق وزیراعظم ہیں انھیں جیل میں سہولتیں ملنی چاہئیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی عدالتوں کی ڈارلنگ ہیں کئی کیسز میں ریلیف لے چکے ہیں۔ ماضی میں ریاست نے ہمیشہ ماں کا کردار ادا کیا پہلی مرتبہ باپ کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ریاست کو ہمیشہ باپ کا کردار ادا کرنا چاہیے، سافٹ رویہ نہیں رکھنا چاہیے۔
سرفرازبگٹی نے کہا کہ 9 مئی میں جو بھی ملوث تھے پراسیکیوشن انھیں ٹرائل کے لیے بھیج رہی ہے، الیکشن ہونے والےہیں اور 9 مئی کے واقعات کو بھلا دیا جائے ایسا نہیں ہوسکتا۔ انھوں نے کہا کہ الیکشن کی وجہ سے کسی کو چھوڑ دینا ایسا نہیں ہو سکتا، ملک میں ایک سسٹم ہے۔ جس نے 9 مئی کی سازش کی ہے کیا اس کو سزانہ دی جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی سے متعلق کیسز چل رہے ہیں، عدالتیں فیصلہ کریں گی۔
انہوں نے کہا کہ کسی ڈیل کا حصہ تھا نہ کسی ڈیل کے بارے میں مجھے پتہ تھا۔ جولوگ ڈیل کی باتیں کر رہے ہیں وہ اس پر بات کر سکتے ہیں۔ مصالحت اچھی چیزہوتی ہے لیکن کس کے ساتھ یہ بھی اہم ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر لیا گیا ہے۔ پاکستان میں ایسا ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم جیلوں میں گئے ہیں۔ 9 مئی کو پاکستان کے خلاف آرگنائزڈ سازش ہوئی ہے۔