اسلام آباد(اے ون نیوز)امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کا دعویٰ ہے کہ لبنان میں حزب اللہ ارکان کے زیر استعمال دھماکے سے تباہ ہونے والے ہزاروں پیجر اسرائیلی فرنٹ کمپنی بی اے سی کنسلٹنگ نے فراہم کیے ، پیجر بنانے والے بھی اسرائیلی انٹیلی جنس افسر تھے۔
اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ہنگری میں موجود مشکوک کمپنی بی اے سی دراصل ایک اسرائیلی فرنٹ کمپنی ہے۔ اسرائیلی انٹیلی جنس افسران نے پیجر کمپنی سے تعلق چھپانے کےلئے فرنٹ کمپنیوں کا استعمال کیا۔آپریشن سے آگاہ تین اسرائیلی انٹیلی جنس افسران نے امریکی اخبار کو بتایا کہ پیجر کے مینوفیکچررز کے اسرائیل سے تعلق کو چھپانے کے لیے کم از کم دو اور شیل کمپنیاں بنائی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق پیجر کی ترسیل لبنان میں 2022 میں شروع ہوئی تھی تاہم حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کی جانب سے موبائل فون کو غیر محفوظ قرار دینے کے بعد سپلائی میں اضافہ کیا گیا اور ہزاروں پیجر حزب اللہ کے ارکان اور ان کے اتحادیوں میں تقسیم کیے گئے۔اخبار کے مطابق اسے اسرائیلی انٹیلی جنس کے 12 موجودہ اور سابقہ انٹیلی جنس افسران نے بتایا کہ اس حملے کے پیچھے اسرائیل تھا۔ان افسران کو حملے سے قبل بریف کیا گیا تھا۔