اسلام آباد (اے ون نیوز) امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد کے خلاف قومی اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔
قومی اسمبلی میں قرارداد کی تحریک رکن اسمبلی شائستہ پرویز ملک نے پیش کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایوان، امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر تشویش کا اظہار کرتا ہے، ایوان فروری 2024 کے انتخابات میں پاکستانیوں کے ووٹ کے استعمال کے بارے میں ریمارکس پر تشویش میں مبتلا ہے۔
قرار داد میں لکھا گیا ہے کہ امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں ہے، پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے جو اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔
متن میں کہا گیا ہے کہ ایوان، امریکا اور عالمی دنیا سے غزہ اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کی مشکلات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے جبکہ امریکی کانگریس کو غزہ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر توجہ دینی چاہیے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایوان، امریکا کے ساتھ برابری کی سطح پر باہمی تعلقات کے فروغ کا خواہاں ہے اور مستقبل میں امریکی ایوان نمائندگان سے مثبت کردار کی توقع رکھتا ہے۔
سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے قرارداد کی مخالفت اور ایوان میں شدید نعرے بازی کی گئی۔
قرارداد کا مسودہ
امریکی ایوان نمائندگان میں 25 جون 2024 کو منظور کی گئی قرارداد ’پاکستان میں جمہوریت کی حمایت کا اظہار‘ کا ایوان نوٹس لے رہا ہے، پاکستان 1973 کے آئین کی روح کے مطابق جمہوریت کے عالمی اصولوں اور اس میں درج بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
ہمارے عوام کی امنگوں اور ہمارے بانیان کے ویڑن کے مطابق مذکورہ بالا اصولوں کی حفاظت اور ان کو برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعادہ کرنا، ایک مضبوط اور مستحکم جمہوری معاشرے کی تعمیر کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔
یہ امر افسوسناک ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد واضح طور پر پاکستان کے سیاسی اور انتخابی عمل بارے نامکمل معلومات اور غلط فہمی کا نتیجہ ہے، یہ قرارداد 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات میں لاکھوں پاکستانیوں کے حق رائے دہی کے آزادانہ استعمال کو تسلیم نہیں کرتی۔
ایک آزاد اور خودمختار ملک کی حیثیت سے پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی مداخلت قبول نہیں کرے گا اور مذکورہ قرارداد ایسا کرنے کی کوشش ہے، یہ ایوان امریکہ کے ساتھ مضبوط، باہمی احترام اور اور تعاون پر مبنی برابری کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
یہ ایوان اس امید کا اظہار کرتا ہے کہ مستقبل میں امریکی کانگریس ہمارے عوام اور ممالک دونوں کے باہمی فائدے کے لیے تعاون کی راہوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے پاکستان امریکہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں مزید تعمیری کردار ادا کرے گا۔