پاکستان تحریک انصاف کا لاہور میں ہونے والا جلسہ اختتام پذیر ہو گیا، جلسے کا مقررہ وقت ختم ہونے پر ڈی جے کی طرف سے جلسہ گاہ کا ساؤنڈ سسٹم اور لائٹس بند کر دی گئیں جس کے بعد کارکنوں کی واپسی شروع ہو گئی۔
حکومت پنجاب کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کو مویشی منڈی کاہنہ میں جلسے کی اجازت دی گئی تھی، انتظامیہ کی جانب سے پی ٹی آئی کو سہ پہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا۔
جلسے کے لیے مختلف شہروں سے پاکستان تحریک انصاف کے قافلے لاہور پہنچے جبکہ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی قیادت میں کالا شاہ کاکو انٹرچینج پر پہنچ گیا۔
اس حوالے سے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے لاہور جلسے کے لیے کے پی حکومت کے سرکاری وسائل کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے، ریسکیو کی گاڑیاں اور کرینیں بھی ساتھ لائی جا رہی ہیں۔
لاہور کی ضلعی انتظامیہ اور پی ٹی آئی کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں شامل ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواعلی امین گنڈا پور کو 8 ستمبر کو اسلام آباد میں کی گئی تقریر پر معافی مانگنا ہو گی۔
معاہدے کے مطابق جلسے میں ریاست یا اداروں کے خلاف نعرے بازی اور بیان بازی نہیں کی جائے گی، کسی اشتہاری یا مجرم کا آڈیو یا ویڈیو پیغام نشر نہیں کیا جائے گا۔