اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے،جلاﺅ گھیراﺅ،توڑ پھوڑ

اسلام آباد، لاہور، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ (اے ون نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اورسابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کےخلاف پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے پرکئی شہروں میں احتجاج کیا۔

لاہور میں پی ٹی آئی کارکنان سڑکوں پر نکل آئے۔ڈنڈا بردار کارکنوں نے کینال روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا، زمان پارک کا کنٹرول بھی پی ٹی آئی کارکنان نے سنبھال لیا ہے، ٹھنڈی سڑک اور جیل روڈ کو بھی کارکنان نے ٹریفک کیلئے بند کر دیا، مال روڈ پر بھی پی ٹی آئی نے احتجاج شروع کر دیا۔سڑکوں کی بندش سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، شہر کی مین شاہراہوں کی بندش کے باعث اطراف کی سڑکوں پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئی ہیں۔

لاہور میں کارکنوں نے جیل روڈ بند کردیا اور دھرم پورہ میں بھی احتجاج کیا۔ کینال روڈ پر بھی ٹائر جلاکر راستے بند کردیے گئے۔نگران وزیر صحت ڈاکٹرجاویداکرم کے مطابق احتجاج کے دوران اب تک 4 افراد زخمی ہوئے جنہیں سروسزاسپتال لایا گیا۔ زخمیوں میں 3 پولیس اہلکاراور ایک کیمرہ مین ہے۔ا±دھر راولپنڈی میں مری روڈ پر کارکنوں نے احتجاج کیا جبکہ فیض آباد کے مقام پر راستے بند کردیے۔

دوسری جانب کراچی میں بھی تحریک انصاف کے کارکنوں نے انصاف ہاو¿س پر احتجاج کیا اور شارع فیصل کو ٹریفک کیلئے بند کردیا۔مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراو¿ کیا جس پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی، مظاہرین نے پولیس وین بھی جلادی اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا۔پاکستان تحریک انصاف ضلع پشاورکی جانب سے چیرمین عمران خان کوگرفتاری کے خلا ف خیبر پختونخوا بھر میں شاہرائیں بند کرنے کا اعلا ن کیا گیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کارکنان ہشنگری جی ٹی روڈ پہنچ گے اور جی ٹی روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کردیا جس کے باعث بی آر ٹی کی سروس جزوی طور پر معطل ہو گئی ہے جبکہ جی ٹی رود بلاک ہونے کے باعث لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس موقع پر شوکت یوسفزئی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے خاتمے کا وقت آگیا ہے، قوم اپنے لیڈر کی گرفتاری کیخلاف فوری سڑکوں پر آئے، انہوں نے کہا کہ الیکشن سے بھاگنے کیلئے امپورٹڈ حکومت نے اوچھا ہتھکنڈا استعمال کیا، سابق وزیرنے کہا کہ : معیشت ڈوب گئی، قوم مہنگائی سے مررہی ہے انکی ترجیحات کچھ اور ہیں، انہوں نے کہا کہ مارشل لاءسے زیادہ سختیاں جھیلنا پڑ رہی ہیں، تحریک انصاف کے ضلعی صدر اشتیاق ارمڑ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تحریک انصاف کا خیبر پختونخوا بھر کی شاہرائیں بند کراعلان کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی تک سڑکوں پر دھرنا دیا جائیگا، کارکن مشتعل ہیں، گرفتاری غیر قانونی ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری پر مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔رہنما تحریک انصاف حماد اظہر کا کہنا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کسی صورت قابل قبول نہیں، عمران خان ہماری ریڈ لائن ہیں، عمران خان نے کوئی گناہ نہیں کیا۔ 9مئی کا دن عمران خان کی گرفتاری کا نہیں بلکہ پاکستان کی آزادی کا دن ثابت ہو گا، انشاللہ اہلیان لاہور لبرٹی چوک پہنچیں۔ اگلا لائحہ عمل وہاں دیا جائےگا۔حماد اظہر نے کارکنوں اور عوام سے مطالبہ کیا کہ گھر سے باہر نکلیں کیونکہ اگر اب ہم باہر نہ نکلے تو یہ ملک ہمیشہ کےلئے ان چوروں اور ڈاکوو¿ں کے حوالے کردیا جائے گا اور دوبارہ یہاں کوئی سر اٹھا کر نہیں جی سکے گا۔پی ٹی آئی رہنما اظہر صدیقی نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کا وارنٹ گرفتاری یکم مئی کو جاری کیا گیا تھا۔

عمران خان کی گرفتاری غیر قانونی ہے، چیئرمین نیب کا وارنٹ گرفتاری جاری کرنا اختیارات سے تجاوز ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ احاطے سے گرفتاری توہین عدالت ہے، چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) نذیر احمد نے یکم مئی (چھٹی کے روز) عمران خان کا وارنٹ گرفتاری جاری کیا۔رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی پارٹی کارکنان کو لبرٹی چوک پہنچنے کی ہدایت کر دی۔پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گرفتار کر کے ایک بار پھر توہین عدالت کی گئی ہے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا عمران خان کی ہدایت سامنے رکھتے ہوئے لائحہ عمل کااعلان کروں گا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھاکہ میری اہلیہ ہسپتال میں ہیں ان کی تیمارداری کےلئے آیا تھا، اسلام آبادجارہا ہوں سینئر لیڈرشپ اور6رکنی کمیٹی کااجلاس بلایاہے۔ عمران خان کی ہدایت سامنے رکھتے ہوئے لائحہ عمل کا اعلان کروں گا، میں نے رابطہ کرنےکی کوشش کی ہے کچھ لوگوں سے رابطہ ہواہے، اگرعمران خان کے بعد میری گرفتاری کا منصوبہ ہے تو یہ جھنڈا ایک سے دوسرئے ہاتھ میں جائےگا، صبح عمران خان کے پاس تھا اب میرے پاس ہے،رات کو ہوسکتاہے یہ جھنڈاکسی اورکے ہاتھ میں ہو۔ عوام کو نکلنا ہوگا اس امپورٹڈ سرکار اور چور ٹولے کا مقابلہ کرنا ہوگا، اپیل کررہا ہوں جہاں جہاں ہیں اپنے گھروں سے نکالیں، ہمیں کسی پرحملہ نہیں کرنا اور سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچانا، ہمیں پر±امن طریقے سےجدوجہد کرنی ہے، پورے ملک میں اس جبر کےخلاف نکلنا ہوگا۔ افواج پاکستان ہماری ہے، ہمارے بھائی ہیں ہمارے بچے ہیں ہمارے بھائی ہیں بیٹے ہیں، ہمارا جھگڑا فوج سے ہرگز نہیں ہے، ہم صرف ان کو احساس دلوارہے ہیں کہ وہ دیکھیں کہ ملک کیا ہوا ہے پی ڈی ایم ٹولہ کیا کررہا ہے۔ادھر سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الہٰی نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اس وقت پوری قوم کے نمائندہ لیڈر ہیں، ان کےخلاف جو لوگ یہ سب کچھ کر رہے ہیں ان کو سمجھ لینا چاہئے کہ اب قوم عمران خان کےساتھ ہے، نوجوان، خواتین، طلبا و طالبات، سول سوسائٹی اور تمام محب وطن پاکستانی عمران خان کےساتھ کھڑے ہیں۔

عمران خان کےخلاف کارروائی کرنےوالوں کا سیاسی مستقبل خراب ہو جائےگا اور ان کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان کا پیغام ہے کہ تمام لوگ پرامن احتجاج کریں، اس وقت عمران خان پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں کوئی بھی عمران خان کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔ عمران خان عدالت میں ضمانت کیلئے پیش ہو چکے تھے ان کو گرفتار کرنا قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے، ہم عمران خان کےساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، ثابت ہوگیا ملک فسطائیت کا شکار ہو چکا، یہاں پر آئین و قانون کی عمل داری نہیں ۔رانا ثناءاللہ کی ہدایات کے بغیر گرفتاری نہیں ہو سکتی، عدلیہ پر بڑی بھاری ذمہ داری آن پڑی ہے، اب عدلیہ کا امتحان ہے، وکلا کا امتحان ہے، اب کالا کوٹ انقلاب لے کر آئےگا۔پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چودھری نے کہا سابق وزیراعظم عمران خان کو عدالت کے احاطے سے گرفتاری ہماری جمہوریت اور ملک کے لیے سیاہ دن ہے۔

تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ رانا ثنا کی پریس کانفرنس پی ڈی ایم حکومت کی انتقامی سوچ اور ملک کو سنگین فساد کی جانب دھکیلنے کے منصوبے کی عملی تفصیل ہے ‘ہائیکورٹ کے حدود میں بندوق کے زور پر مارے گئے دن دیہاڑے ڈاکے کے بعد امپورٹڈ حکومت کے وزیر نے قوم کی آنکھوں میں جھوٹ کی دھول جھونکنے کی کوشش کی‘نیم فوجی دستوں کے ذریعے ہائیکورٹ کی عمارت میں مارا گیا ڈاکہ بالکل غیرقانونی، بلاجواز اور نہایت قابلِ مذمت ہے۔ منگل کو وفاقی وزیرِداخلہ رانا ثنا اللہ کی پریس کانفرنس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا رانا ثنا کی پریس کانفرنس پی ڈی ایم حکومت کی انتقامی سوچ اور ملک کو سنگین فساد کی جانب دھکیلنے کے منصوبے کی عملی تفصیل ہے، ہائیکورٹ کے حدود میں بندوق کے زور پر مارے گئے دن دیہاڑے ڈاکے کے بعد امپورٹڈ حکومت کے وزیر نے قوم کی آنکھوں میں جھوٹ کی دھول جھونکنے کی کوشش کی۔نیم فوجی دستوں کے ذریعے ہائیکورٹ کی عمارت میں مارا گیا ڈاکہ بالکل غیرقانونی، بلاجواز اور نہایت قابلِ مذمت ہے۔

عمران خان کو گرفتار کرنے کیلئے قانونی تقاضے ہی پورے نہیں کئے گئے بلکہ مجرمانہ دھونس کا سہارا لیا گیا، اسد عمر نے کہا کہ نیم فوجی دستوں کے ذریعے عدالت سے عمران خان کو اٹھوانے کی وجہ سیاسی و قانونی محاذوں پر امپورٹڈ سرکار کو ملنے والی ناکا میاں ہیں۔دوسری طرف پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے تحت جلسے جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی لگادی گئی ہے جبکہ لاہور میں رینجرز بھی طلب کر لی گئی ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم میاں شکیل احمد نے بتایا کہ لاہور میں موبائل سروس بند کرنے کا لکھ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں رینجرز بھی طلب کر لی گئی ہے، حکومت عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنائے گی۔دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 کے تحت جلسے جلوس، ریلیوں اور دھرنوں پرپابندی عائد کردی ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق دفعہ 144 کےتحت پابندیوں کا مقصدصوبے میں امن برقرار رکھنا ہے،? دفعہ 144 کےتحت جلسے جلوس ،دیگر پابندیوں کا اطلاق 2دن کیلئے ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button