لاہور(اے ون نیوز)فلم اورٹی وی کے معروف اداکار قوی خان انتقال کرگئے۔اداکار قوی خان اپنے صاحبزادے عدنان قوی کے ساتھ کینیڈا میں مقیم تھے جہاں ان کا انتقال ہوا۔
بیٹے عدنان قوی خان نے میڈیا سے گفتگو میں والد کے انتقال کی تصدیق کی اور کہا کہ ان کی نماز جنازہ اور دیگر تفصیلات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔90 سالہ اداکار قوی خان نے کم و بیش 200 فلموں میں کام کیا، اس کے علاوہ انہوں نے بے شمار ٹی وی، ریڈیو اور اسٹیج ڈراموں میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔محمد قوی خان 15 نومبر 1942ءکو پیدا ہوئے،انہوں نے فنی زندگی کا آغاز ریڈیو پاکستان سے کیا۔ کم عمری میں چائلڈ ایکٹر کے طور پر ریڈیو پاکستان کے ڈراموں سے کام شروع کیا 1964ءمیں جب لاہور میں پاکستان ٹیلی وژن کا آغاز ہوا تو انہیں اس کے پہلے ڈرامے ”نذرانہ“ میں کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔
اس کے بعد انہوں نے لاتعداد سیریلز، سیریز اور انفرادی ڈراموں میں کام کیا جن میں اندھیرا اجالا ، فشار، لاہوری گیٹ، دو قدم دور تھے، مٹھی بھر مٹی، من چلے، میرے قاتل مرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شہوار، بیٹیاں، داستان، ایک نئی سنڈریلا اور ڈاکٹر دعاگو کے نام سرفہرست ہیں۔قوی خان نے میں ڈرامہ سیریل اندھیرا اجالا سے نام کمایا اورایماندار پولیس آفیسر کی حیثیت سے اداکاری کے بہترین جوہر دکھائے۔ قوی خان نے 200 سے زائد فلموں اور لاتعداد ٹی وی ڈراموں میں کام کیا ہے۔ان کے مشہور ٹی وی ڈراموں میں اندھیرا اجالا، دو قدم دور تھے، لاہوری گیٹ، مٹھی بھر مٹی، من چلے کا سودا، میرے قاتل، میرے دلدار، پھر چاند پہ دستک، در شاہوار، زندگی دھوپ تم گھنا سایہ، صدقے تمہارے، تم کون پیا، سہلیاں، نظر بد اور الف اللہ اور انسان شامل ہیں۔
جبکہ ان کی چند شہرہ آفاق فلموں میں محبت زندگی ہے، سوسائٹی گرل، چن سورج، سرفروش، کالے چور، زمین آسمان، رانگ نمبر، مہر النساءاور پری شامل ہیں۔وہ پاکستان ٹیلی وژن کی پہلے اداکار تھے جنہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز انہیں 14 اگست، 1980ءکو ملا۔ بعد ازاں انہیں ستارہ امتیاز سے بھی سرفراز کیا گیا۔ محمد قوی خان پی ٹی وی ایوارڈ اور ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کئی فلموں میں بھی کام کیا اور تین نگار ایوارڈز بھی حاصل کیے۔
پی ٹی وی ایوارڈ اورریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن کے لائف اچیومنٹ ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں۔ حال ہی میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں اپنی فنی خدمات کے نتیجے میں اعتراف کمال ایوارڈ بھی حاصل کرچکے ہیں،قوی خان کو1980ءکو حکومت پاکستان نے صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سے نوازا،2012ءمیں ستارہ امتیاز،2007ءکو لائف ٹایم اچیومنٹ ایوارڈ ،لائف ٹایم اچیومنٹ ایوارڈ ،1969ئ، 1976ئ،1978ءکونگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔