لاہور ،بہاولپور،پیرمحل، عارفوالا (اے ون نیوز)محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے کے دوران مزید بارشوں کی پیش گوئی کر دی، بحیرہ عرب سے مون سون ہوائیں 2 اگست کو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہوں گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 3 اگست کو مغربی ہوائیں بھی ملک میں داخل ہوں گی، کشمیر، گلگت بلتستان میں بارش کا امکان ہے، مری گلیات، اسلام آباد میں بھی بارشیں متوقع ہیں۔بالائی خیبر پختونخواہ میں بارش برسنے کے ساتھ لاہور، راولپنڈی، اٹک ،چکوال، جہلم سمیت پنجاب کے مختلف حصوں میں بارش کا امکان ہے، اس دوران بعض مقامات پر موسلا دھار بارش بھی متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 4 سے 7 اگست کے دوران کشمیر، گلگت بلتستان، راولپنڈی، اسلام آباد کے ندی نالوں میں پانی کے بہاو میں اضافہ ہو سکتا ہے۔بارشوں کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ، پشاور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے جبکہ مری ، گلیات، کشمیر، گلگت بلتستان، خیبرپختونخواہ کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔
ترجمان صوبائی ڈیزائنر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)پنجاب نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں کی شدت میں کمی کے امکانات ہیں،ترجمان کے مطابق پنجاب کے دریاﺅں میں سیلابی صورتحال نارمل ہو رہی ہے، تربیلا، چشمہ اورکالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاﺅ نارمل ہے،اس کے علاوہ جسڑ، شاہدرہ، بلوکی، دریائے جہلم اور چناب میں بھی پانی کا بہاﺅ نارمل ہے جب کہ دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی اور اسلام کے مقام پرنچلے درجے کاسیلاب ہے.
ترجمان نے بتایا کہ 4سے6اگست کے دوران دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔جبکہ دریائے راوی اور ستلج میں سیلابی صورتحال برقرار ہے جبکہ دریائے سندھ میں کمی ہوگئی، پنجاب کے کئی علاقے سیلابی پانی کی لپیٹ میں ہیں ایک درجن سے زائد دیہات، فصلیں، گھر اور زرعی مشینری پانی میں ڈوب گئے، کئی مقامات سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔ ننکانہ صاحب میں دریائے راوی میں ہیڈ بلوکی کے مقام پر سیلابی صورتحال برقرار ہے.
ایک درجن سے زائد دیہات کو دریا نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، لوگوں کی فصلیں اور گھر پانی میں ڈوب گئے، کئی مقامات سے لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔، حاجی ملکے، ٹھٹھہ مہراں، کوٹ ہدایت، مچھوڑا، بونگی سیلابی پانی میں ڈوب گئے جبکہ چیڈو، موہلاں، ہلا پیراں، بگا ڈوگراں، اعوان ٹالی بھی سیلاب کی لپیٹ میں آگئے۔ تل، مکئی، جوار، چاول اور گنے کی فصلیں مکمل تباہ ہوگئیں۔ ڈی سی کے مطابق ہیڈ بلوکی کے مقام پر 39 ہزار 250 کیوسک پانی کا ریلا گزر رہا ہے، سینکڑوں افراد اور ہزار سے زائد جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔
میلسی میں دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال ہے، سائیفن کے مقام پر پانی کی سطح مسلسل بڑھتی جارہی ہے، سیلابی پانی نے فصلوں اور گھروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، سیکڑوں ایکڑ پر فصلیں زیر آب آگئیں۔ خیرپور ٹامیوالی میں دریائے ستلج پر موضع بھنڈا چدھڑ کے قریب بنایا گیا حفاظتی بند ٹوٹ گیا، سینکڑوں ایکڑ رقبے پر کاشت فصلیں زیر آب آگئیں، سیلاب کے شدید خطرات کے پیش نظر یہ بند تعمیر کیا گیا تھا۔ بورے والا میں ہیڈ اسلام ورکس پر پانی کا بہاو 54 ہزار کیوسک سے تجاوز کرگیا، دریائے ستلج کی بیلٹ میں واقع بستیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا،دریائے راوی میں پانی کی سطح بلند ، پانی آبادیوں میں داخل، کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
دریا ئے راوی میں پانی کی سطح بلند ہو نے پر سیلابی پانی متعدد آبا دیو ں جن میں رام پور، بہار شاہ، گاﺅں 744گ ب وغیرہ شامل ہیںمیں داخل ہو جانے کی وجہ سے مذ کورہ آبا دیوں کا شہر سے رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے جبکہ سیلاب زدہ سے متاثرہ آبا دیوں کے مکینوںکو مال مویشی اور گھر کے سامان کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے ۔ تادم تحریر ہیڈ سدھنائی کے مقام پر پانی کی آمد 52ہزار 805کیوسک اور اخراج 40ہزار 508کیوسک ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سیلابی صورتحال پر ڈپٹی کمشنر ٹو بہ ٹیک سنگھ محمد ندیم سندھو کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظا میہ کے تمام آفیسران سیلاب کے خطرہ کے پیش نظر فیلڈ میں پوری طرح متحرک ہیں اور جن ایریاز میں پانی داخل ہو چکا متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کر نے کے لئے ریسکیو کی ٹیمیں امدادی کا روائیاں جاری رکھے ہو ئے ہیں۔ تحصیل عارفوالابھر میں سیلابی ریلے میں بتدریج کمی شروع ہو گئی مگر عوام کے مسائل کم نہ ہوسکے۔
ہزاروں ایکڑ پر تل، کپاس، مکئی و دیگر کھڑی فصلیں مکمل تباہ ہوگئیں جبکہ سیلابی علاقوں میں بجلی کی بندش کے باعث عوام پینے کے پانی سے محروم ہو چکے۔ طبی سہولیات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث وبائی امراض پھوٹنے کے خطرات منڈلانے لگے۔ عوام کے مال مویشیوں کے لئے چارے کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر لائیو سٹاک کی اموات کا خدشہ ہے۔
دوسر ی طر ف لاہور اور کراچی میں تیز ہواو¿ں کے ساتھ بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔لاہور کے مختلف علاقوں گڑھی شاہو، مال روڈ، ہال روڈ، لکشمی چوک، ایئرپورٹ، برکی روڈ، چونگی امرسدھو، کوٹ لکھپت میں تیز ہواو¿ں کے ساتھ بارش ہوئی جس کے بعد شہر میں گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے۔
ادھر کراچی میں بھی بادل برس پڑے، ناظم آباد، نارتھ کراچی، یونیورسٹی روڈ، سرجانی ٹاو¿ن میں ہلکی بارش کے بعد موسم خوشگوار ہوگیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آئندہ 3 روز میں بوندا باندی اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔