اسلام آباد(اے ون نیوز)انسداد دہشتگردی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے دوران جج راجہ جواد عباس اور شاہ محمود قریشی کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا جس پر کمرہ عدالت قہقہے لگ گئے۔
نجی ٹی وی چینل کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں شاہ محمود قریشی کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی،انسداد دہشت گردی عدالت کے جج راجہ جواد عباس نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی، دوران سماعت شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری نے کہاکہ شاہ محمود قریشی کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات بنائے گئے، پراسیکیوٹر نے کہاکہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ایماپر کارکنوں نے احتجاج کیا، جج راجہ جواد عباس نے استفسار کیاکہ کیا پراسیکیوشن کے پاس ایماکے الزام کا کوئی گواہ یا ثبوت ہے؟
دوران سماعت اے ٹی سی کے جج اور پی ٹی آئی رہنما کے درمیان دلچسپ مکالمہ ہوا،شاہ محمود قریشی نے عدالت میں بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہاکہ روزے کی حالت میں ہوں، پراسیکیوشن جھوٹ کہہ رہی ہے، میں جائے وقوعہ پر موجود ہی نہیں تھا، جج راجہ جواد عباس نے کہاکہ کیا معلوم کہ آپکی روح جائے وقوعہ پر موجود ہو گی،جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے ۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کی دو مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 29 اپریل تک ملتوی کر دی