استور(اے ون نیوز)گلگت بلتستان کے علاقے استور میں برفانی تودہ گرنے سے 11 افراد جاں بحق ہوگئے جن سے 8 کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں۔
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سانحہ شونٹر کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق برفانی تودہ گرنے کا واقعہ رات 4 بجے پیش آیا، جس کی زد میں آنے والے گجر برادری کے افراد کشمیر سے استور کی طرف آرہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق واقعے میں 11 افراد جاں بحق جبکہ 13 افراد زخمی ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں سے 8 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں ہیں جبکہ باقیوں کی تلاش جاری ہیں، زخمیوں میں 12 کی حالت تشویشناک ہے، زخمیوں افراد کو علاج کے لئے ڈسٹرکٹ کوارٹر اسپتال استور منتقل کردیا ہے جبکہ استور اور اسکردو کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ریسکیو آپریشن کے لئے FCNA کی ہیلی سروس حاصل کرلی گئی ہے، ہیلی سے ریسکیو آپریشن موسم کی خرابی کے باعث شروع نہیں کیا جاسکا ہے،
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے برفانی تودہ گرنے سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ افراد کو ہرممکن مدد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پاک فوج کا ریسکیو آپریشن
گلگت بلتستان کی وادیِ شونٹر میں برفانی تودہ سے تباہی پاک فوج کا ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے۔ متاثرہ علاقے میں پاک فوج کی امدادی اور ریسکیو ٹیموں نے سول انتظامیہ کے تعاون سے اب تک 8 جاں بحق افراد کو زیرِ برف تودہ سے نکال لیا۔ امدادی کاوشوں کے نتیجہ میں 13 زخمی افراد کو بحفاظت ڈی ایچ کیو ہسپتال استور پہنچا دیا گیا۔ پاک فوج کا میڈیکل کنٹرول روم بھی اسی ضمن میں تیار کر لیا گیا تاکہ زخمیوں کے میڈیکل اور امدادی سرگرمیوں کو تیزی سے بر وقت جاری رکھا جا سکے۔
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے استور میں شونٹر ٹاپ سے برفانی تودہ گرنے سے قیمتی جانوں کے زیاں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کیلئے مغفرت اور اہلِ خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔