سندھ ہائیکورٹ نے ٹوئٹر سمیت دیگر ایپس بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں ملک میں انٹر نیٹ سروس بندش کےخلاف درخواستوں پرچیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے سماعت کی،عدالت نے پی ٹی اے پر سخت اظہار برہمی کیا۔
وکیل پی ٹی اے کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے وزارت اطلاعات کو ہدایت دی پھر ہمیں ہدایت ملنے پر انٹر نیٹ سروس انتخابات والے الیکشن والے دن بند کی گئی تھی۔
وکیل پی ٹی آئی کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جو ہدایات ملی تھیں اس پر عمل درآمد کیا گیا ،لیگل معاملات کے پیش نظر اقدام کرنا پڑا۔
عدالت سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات والےروزانٹر نیٹ سروس کس کی ہدایت پربند کی گئی؟ آپ نے وزارت داخلہ سے ملنے والی ہدایات کا لیٹر فائل کیا ہے، جمہوری عمل کو چلانے کے لئے کس چیز کے سیکورٹی خدشات ہیں؟، آپ انٹر نیٹ بند کردیتے ہیں،آپ نےلوگوں کوالیکشن لڑنے نہیں دیا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ نےتحریری جواب میں کیا لکھا ہے اس میں 9 مئی کا ذکر بھی کیا گیا ہے، آپ لوگوں نے کسی کو بھی الیکشن مہم چلانے نہیں دی، بہت اچھاالیکشن کروایاگیا پوری دنیا میں واہ واہ ہورہی ہے، معاملات اس سے پہلے ہاتھ سےنکل جائیں کوشش کریں معاملات ٹھیک کرنے کی،آپ لوگ اپنا کام بہتر طریقے سے کریں ہم اپنا کام کریں گے۔
وکیل پی ٹی اےنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو بند ہونے والی انٹر نیٹ سروس 16 مئی تک بحال ہوگئی تھی۔
بعد ازاں عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ٹوئٹر سمیت دیگر ایپس بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواستوں کی مزید سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی۔