نیو یارک(اے ون نیوز)امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فردجرم عائد ہونے کے معاملے پر اپنے آپ کو نیویارک کے حکام کے حوالے کر دیا۔
خبرایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ پیشی کے لیے نیویارک کے علاقے مین ہیٹن کی عدالت پہنچے جہاں انہوں نے اپنے آپ کو مین ہیٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس حکام کے حوالے کیا جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ مجرمانہ کارروائی کا سامنا کرنے والے پہلے امریکی صدر بن گئے ہیں۔ٹرمپ کو کچھ دیر میں نیویارک کی عدالت میں پیش کیا جائے گا، اس موقع پر عدالت کے باہر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ٹرمپ کے حامی اور مخالف بھی عدالت کے باہر موجود ہیں۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالتی کارروائی میں ٹرمپ پر عائد الزامات بتائے جائیں گے، عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکرٹ سروس کے اہلکار بھی ان کے ہمراہ ہوں گے اور عدالت میں پیشی کے موقع پر ٹرمپ کو ہتھکڑیاں نہیں پہنائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ مین ہٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر سابق صدر کے خلاف الزامات کی تحقیقات کر رہا تھا، یہ الزامات فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینیئلز کو معاملات چھپانے کے لیے رقوم کی ادائیگی سے متعلق دعوؤں کے بارے میں ہیں اور ان کا تعلق سن 2016 کے صدارتی الیکشن کے وقت سے ہے۔
رپورٹس کے مطابق یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2016 کے الیکشن سے پہلے ٹرمپ کے سابق ذاتی وکیل مائیکل کوہن نے اسٹارمی ڈینیئلز کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر دیے تھے تاکہ وہ 2006 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے مبینہ افیئر پر خاموشی اختیار کیے رہے۔
کوہن نے 2018 میں وفاقی عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا تھا جس پر انہیں اسٹارمی ڈینیئلز اور ایک ماڈل کیرین مک ڈوگال کو رقوم کی ادائیگی سے متعلق کردار پر 3 برس قید کی سزا سنائی گئی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت امریکا کے صدر تھے، ان کے خلاف تحقیقات تو شروع کی گئی تھیں مگر انہیں الزامات کا سامنا نہیں کرنا پڑا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کا اسٹارمی ڈینیئلز سے کوئی افئیر نہیں رہا۔سابق صدر پر فرد جرم سے متعلق یہ کارروائی ایسے وقت میں کی جا رہی ہے جب ٹرمپ ایک بار پھر صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔