واشنگٹن (اے ون نیوز ) امریکی کانگریس نے پاکستان کے عام انتخابات کی تحقیقات کی قرارداد منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس نے پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کو آزادانہ اورمنصفانہ تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتخابات میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعووں کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے الیکشن کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کی قرارداد کے حق میں 368 اور مخالفت میں 7 ووٹ ڈالے گئے، کانگریس رکن ڈیوڈ ولاڈاو نے قرار داد کی منظوری کا اعلان کیا، ایوان نمائندگان کی قرارداد نمبر 901 میں پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے حمایت کا اظہار کرنے کے لیے ارکان نے ووٹ دیا، قرارداد میں پاکستان میں الیکشن میں سیاسی ارکان کو ہراساں کرنے، دھمکیاں دینے اور انٹرنیٹ سروس پر پابندی کی بھی مذمت کی گئی، امریکی قانون سازوں نے قرارداد کے ذریعے پاکستان کے جمہوری عمل میں پاکستانی عوام کی شرکت کی ضرورت پر زور دیا۔
ایوان کی قرارداد 901 میں کہا گیا کہ قرارداد کا مقصد پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی حمایت کا اظہار کرنا ہے، قرارداد میں پاکستان کے سیاسی، انتخابی یا عدالتی عمل کو تباہ کرنے کی کسی بھی کوشش کی بھی مذمت کی جاتی ہے، پاکستانی حکومت جمہوری اور انتخابی اداروں، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے اور پاکستانی عوام کی آزادی صحافت، آزادیِ اجتماع اور تقریر کی بنیادی ضمانتوں کا احترام کرے۔
اس حوالے سے جنوبی ایشیائانسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر مائیکل کوگلمین کا کہنا ہے کہ ایوان نمائندگان کے ایوان کے 85 فیصد ارکان نے اس پر ووٹ دیا اور ان میں سے 98 فیصد نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا یہ کافی اہم ہے، حقیقت میں میرے لیے جو چیز نمایاں ہے وہ ووٹ کا مارجن اور ووٹ دینے والے اراکین کی تعداد ہے۔