نیو یارک ( اے ون نیوز ) امریکہ میں قید پاکستانی خاتون سائنسدان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ ان کی بڑی بہن فوزیہ صدیقی کی 20 سال بعد ملاقات ہو گئی۔
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کے مطابق فوزیہ صدیقی نے فورٹ ورتھ کی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ سے 20 سال بعد ملاقات کی جو کہ ڈھائی گھنٹے تک جاری رہی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں سینیٹر مشتاق احمد نے بتایا کہ یہ ملاقات 20 سال بعد ہوئی جو ڈھائی گھنٹے جاری رہی، ڈاکٹر فوزیہ کو عافیہ سے گلے ملنے اور ہاتھ ملانے تک کی اجازت نہیں تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکٹر فوزیہ کو اس بات کی اجازت نہیں دی گئی کہ وہ ڈاکٹرعافیہ کو اسکے بچوں کی تصاویردکھا سکے، جیل کے ایک کمرے میں درمیان میں موٹا شیشہ لگا تھا اور اس کے آرپار ملاقات تھی۔
انہوں نے بتایا کہ عافیہ سفید سکارف اور خاکی جیل ڈریس میں تھی، ڈھائی گھنٹے کی ملاقات میں پہلے ایک گھنٹہ ڈاکٹرعافیہ نے روز اپنے اوپر گزرنے والی اذیت کی تفصیلات سنائیں اور کہا کہ مجھے اپنی امی ، بچے ہروقت یاد آتے ہیں ( ان کواپنی امی کی وفات کاعلم نہیں ہے )۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ڈاکٹرعافیہ کے سامنے والے دانت جیل میں حملے سے گر چکے/ضائع ہوچکےہیں اور ان کو سر پر ایک چوٹ کی وجہ سے سننے میں بھی مشکل پیش آرہی تھی۔
سینیٹرمشتاق احمد کا کہنا تھا کہ اگر چہ صورتحال تشویشناک ہے لیکن ملاقاتوں اور کا بات چیت کاراستہ کھل گیا ہے، اب ضرورت اس بات کی ہے کہ عوام آوازاٹھائیں اور حکمرانوں کو مجبور کریں کہ وہ فوری اقدامات کر کےعافیہ کی رہائی کا معاملہ امریکی حکومت کیساتھ اٹھائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعرات کو دوبارہ ملاقات طے ہے اور میں خود بھی ملوں گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں عافیہ صدیقی کی بہن فوزیہ صدیقی کو بہن سے ملاقات کے لیے امریکا کا ویزا ملا تھا اور وہ سینیٹر مشتاق احمد خان کے ساتھ امریکا گئیں۔