لاہور: بہاولپور چڑیا گھر میں ٹائیگر کے حملے میں ہلاک شہری کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظرعام پر آگئی جس میں کہا گیا کہ شہری کی موت بنگال ٹائیگر کے حملے سے ہوئی تھی۔
ٹائیگر کے حملے سے نوجوان کے زخمی ہونے اور دم توڑنے میں 10 سے 15 منٹ کا وقت لگا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نوجوان کے جسم پر ٹائیگر کے حملے سے 10 بڑے زخموں کے نشانات پائے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ہلاکت سے قبل شہری کی جانب سے مزاحمت کے آثار ملے،جسم کے مختلف حصوں پر زخم ہیں لیکن کوئی ہڈی فریکچر نہیں ہوئی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ شہری کی موت اطلاع سے 12 گھنٹے قبل رات کے وقت ہوئی۔ٹائیگرز نے شہری کی ایک ٹانگ کو مکمل طور پر نوچ لیا تھا۔ گردن سے بھی گوشت کو نوچا ہوا تھا۔شہری کے دونوں ہاتھوں میں ٹائیگرز کے بال تھے۔
یہ افسوسناک واقعہ 5 اور 6 دسمبر کی درمیانی رات پیش آیا۔6 دسمبر کی صبح چڑیا گھر انتظامیہ کو اس وقت نوجوان کی ہلاکت کا علم ہوا جب سویپر، ٹائیگروں کے پنجرے کی صفائی کے لیے آیا ۔ ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ ہلاک ہونیوالے نوجوان کا نام محمد بلاول جاوید ہے جو لاہور کا رہائشی تھا۔ شناخت بائیومیٹرک سے کی گئی تھی۔
اس واقعہ کے بعد نگران وزیراعلی سمیت پنجاب وائلڈلائف حکام نے چڑیا گھر کی سیکیورٹی اپ گریڈ کرنے اور مین گیٹ کے علاوہ دیگر مقامات پر کلوز سرکٹ کیمرے لگانے کی ہدایات دی تھیں تاہم اطلاعات کے مطابق ابھی تک سیکیورٹی اپ گریڈ کرنے سے متعلق کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں۔