نیو یارک(اے ون نیوز)گستاخ رسول ملعون سلمان رشدی دنیا میں ہی نشان عبرت بن گیا.
تفصیلات کے مطابق شاتمِ رسول سلمان رشدی کو گزشتہ سال نیویارک میں ہونے والے حملے کے بعد سے ڈراؤنے خواب ستانے لگے۔
برطانوی میڈیا کو دیےگئے ایک انٹرویو میں ملعون سلمان رشدی نے بتایا کہ وہ ابھی بھی اس واقعے کے اثرات سے نہیں نکل سکا جس میں اس کی ایک آنکھ کی بینائی چلی گئی تھی۔
سلمان رشدی نے بتایا کہ وہ ایک اچھے تھراپسٹ کی تلاش میں ہےکیونکہ وہ خود پر ہونے والے حملے کے بعد سے ڈراؤنے خوابوں پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔
اس نے مزید کہا کہ وہ غیریقینی کا شکار ہے کہ اب وہ دوبارہ کسی عوامی تقریب میں شرکت کرسکےگا یا نہیں۔
خیال رہےکہ گزشتہ سال اگست میں شاتم رسول سلمان رشدی پر امریکی ریاست نیویارک کے علاقے شوٹاکوا میں چاقو سے حملہ کیا گیا تھا۔ یہ حملہ ایسے وقت کیا گیا جب وہ تقریب سے خطاب کرنے اسٹیج پر آرہا تھا۔
پولیس نے سلمان رشدی پر حملےکےالزام میں 24سالہ شخص ہادی مطر کو گرفتار کرلیا تھا جب کہ سلمان رشدی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
ہادی مطر نے چاقو سے سلمان رشدی پر متعدد وار کیے تھے جس کے سبب اس کی گردن میں گہرے زخم آئے اور وہ ایک آنکھ کی بینائی سے ہمیشہ کے لیے محروم ہوگیا، اس کے علاوہ بازو کی نس کٹنے سے اس کا ایک ہاتھ بھی ناکارہ ہوگیا۔
ملعون سلمان رشدی کو توہین آمیز تصنیف کی وجہ سے اس سے قبل بھی قتل کی دھمکیاں ملتی رہی ہیں اور 1988 میں اس معاملے پر برطانیہ سمیت دنیا بھر میں مظاہرے ہوئے تھے۔
پاکستان نے سلمان رشدی کی گستاخانہ کتاب پر پابندی عائد کردی تھی جب کہ ایران کے آیت اللہ خمینی نے 1989 میں رشدی کو واجب القتل قرار دینےکا فتویٰ دیا تھا۔