اسلام آباد(اے ون نیوز)آئی ایم ایف معاہدے کے اثرات سامنے آنے شروع ہو گئے،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعدگیس کی قیمتوں میں بھی اضافے پرکام جاری ہے۔
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو بتا دیا ہےکہ گیس کی قیمتوں پر ورکنگ جاری ہے۔
ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہےکہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہر صورت ہوگا کیونکہ اس حوالے سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو لکھ کر دیا ہوا ہے، جائزہ لیا جا رہا ہےکہ کس سلیب کے صارفین کے لیےگیس مہنگی کی جائے۔
ذرائع کے مطابق ماہانہ 300 مکعب میٹر اور اس سے اوپر والے گھریلو صارفین کے لیے گیس پہلے ہی بہت مہنگی ہے، کوشش کی جا رہی ہےکہ آخری تین مہنگے ترین گیس سلیب کو نہ چھیڑیں۔
ذرائع وزارت توانائی کے مطابق اس وقت ماہانہ 300مکعب میٹر تک گیس کے استعمال پر فی ایم ایم بی ٹی یوقیمت 1100روپے ہے، ماہانہ 400 مکعب میٹر استعمال تک فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 2000 روپے ہے، ماہانہ 400 مکعب میٹر سے زائد استعمال پر فی ایم ایم بی ٹی یو قیمت 3100 روپے ہے، باقی تمام سلیبز اور سیکٹرز کے لیےگیس کی قیمت کی ایڈجسٹمنٹ ہوگی، کوشش کی جارہی ہے کہ باقی گھریلو صارفین پر کم سے کم بوجھ پڑے۔
ذرائع وزارت توانائی کا کہنا ہےکہ گیس کی قیمتوں میں اضافےکے لیے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی)کو تفصیلات آئندہ ہفتے پیش کیے جانےکا امکان ہے۔