منچن آباد، بہاولنگر، چشتیاں ،قصور (اے ون نیوز،نمائندگان)پاکستان کا ازلی دشمن بھارت آبی دہشت گردی سے بھی باز نہ آیا،اچانک دریائے ستلج میں سیلابی ریلا چھوڑ کر پاکستان کے سیکڑوں دیہات ڈبو دیے.
تفصیلات کے مطابق دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب ہے،جس کی وجہ سے حفاظتی بند ٹوٹنے شروع ہو گئے ہیں.
بھارت نے دریائے ستلج میں چوتھا سیلابی ریلا چھوڑ دیا ہے جس سےدریائے ستلج میں سیلابی صورتحال مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے،منچن آباد، بہاولنگر، چشتیاں اور قصور کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ہے.پاکپتن میں 100 سے زائد دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے.
پاکپتن میں 6 افراد پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہو گئے ہیں، 20 ہزار علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور،پاکپتن کی ضلعی انتظامیہ نے حفاظتی بند کو مضبوط بنانے کیلئے ہیوی مشینری طلب کر لی،عارف والامیں 100 سے زائد چھوٹی بڑی بستیاں سیلابی پانی کی زد میں ہیں.
سیلابی صورتحال کی وجہ سے سڑکیں سیلابی ریلے کی نذر ہوگئیںچشتیاں کے مقام پر بھی دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ،
حبیب کوٹ، دولہ عاکوکا، بونگا بلوچاں.سیال بند، بدھ بند سمیت متعدد بند ٹوٹ گئے.
حفاظتی بند ٹوٹنے سے بستیوں کا آپس میں زمینی رابطہ منقطع ہوگیا،مہتہ جھیڈو، دولہ عاکوکا بستی سمیت چھوٹے بڑی 70 بستیوں کے گھروں میں پانی داخل،چشتیاں کے مقام پر سیلابی پانی متاثرین کے متعدد قیمتی مویشی اور سامان بہا لے گیا.
سیلاب سے مکئی، کماد، تل، کپاس، چاول کی سینکڑوں ایکڑ فصل متاثر،دریائے ستلج میں قصور کے مقام پر بھی اونچے درجے کا سیلاب
قصور، ویلے والا دفاعی بند پھر ٹوٹنے کا خدشہ،500 میٹر بند پانی میں بہہ چکا.
گنڈا سنگھ والا کے مقام پر ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک پانی 22.80 فٹ بلندی سے بہہ رہا ہے،حسینی والا ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 43 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے.