اسلام آباد(اے ون نیوز)نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ سے اسلام آباد ایوانِ تجارت و صنعت کے وفد کی ملاقات،کاروباری برادری کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے.
وزیرِ اعظم نے کاروباری افراد سے کہا ہے کہ آپکی تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں، قابل عمل تجاویز پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرواتا ہوں، وزارت عظمی کی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی کاروباری برادری سے ملاقاتیں کیں مسائل سنے، حکومت ٹیکس کے نظام میں اصلاحات یقینی بنا رہی ہے ٹیکس کا نظام ڈیجٹلائز کیا جا رہا .
انہوں نے کہاجب تک پاکستان میں ٹیکس وصولی میں اضافہ نہیں ہوتا ملکی معیشت کی بہتری ممکن نہیں، سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک بھر بالخصوص سرحدی علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا گیا، گزشتہ 48 کے دوران کریک ڈاؤن کئے گئے ہیں جن کے مثبت نتائج موصول ہو رہے ہیں،ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کے فروغ کے حوالے سے مشاورت جاری ہے.
وزیرِ اعظم نے مزید کہا اسمگلنگ کی روک تھام کا ہمسایہ ممالک کے حکام نے خیر مقدم کیا ہے، تاجروں، صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرکے ملکی معیشت کو مزید مستحکم کریں گے، بجلی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل تیزی سے جاری ، بجلی چوروں کے خلاف مؤثر کاروائی کی جائے گی، ملکی مسائل کے حل کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ضروری ہے.
وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے ہدایت کی وزارت کامرس ملک بھر کے چیمبرز سے باقائدگی سے تجاویز و مشاورت کو یقینی بنائے،ایف-بی-آر پوائنٹ آف سیلز کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے حوالے سے جلد رپورٹ پیش کی جائے،پاکستانی سفارتخانوں میں تعینات کمرشل اتاشیوں کی کارکردگی کو بہتر کیا جائے.
انہوں نے کہاسی ڈی اے کے نظام میں بہتری لائی جائے کاروباری برادری کو مشاورتی عمل کا حصہ بنایا جائے، سی ڈی اے شہریوں کو فراہم کی جانے والی تمام سہولیات اور لینڈ ریکارڈ کو ڈیجٹلائز کرے.