نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہےکہ پاکستان کے نظام عدل پر بڑے سنگین سوالات ہیں، قاسم کے ابا جب خود وزیراعظم ہوتے ہیں تو انہیں حمید کی اماں نظر نہیں آتی۔
لاہور میں طلبا سےگفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے سوال ہوا کہ گیلانی، نواز شریف کو ہٹانا ہو تو عدالتیں رات 12 بجے بھی کھل جاتی ہیں، قاسم کے ابا کو گرفتار کروانا ہو تو عدالتیں رات 12بجے بھی کھول دی جاتی ہیں، لیکن گینگ ریپ کے کیسز تاخیر کا شکار ہوتے رہتے ہیں، اس پر نگران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک کے پورے نظام عدل پربڑے سنگین سوالات ہیں، نظام عدل کو توجہ نہیں دیں گے تو اس میں کسی کا ابا ہو، باجی ہو یا وہ خود ہو محفوظ رہنا مشکل ہے۔
نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ مسئلہ یہ ہے کہ قاسم کے ابا خود ہوں تو ان کو حمید کی اماں بالکل نظر نہیں آرہی ہوتیں، اس رویے میں تبدیلی کی ضرورت ہے ، میں آج ہوں تو مجھے سب کچھ درست نظر آرہا ہے،کل آپ ہوں گے تو مجھے کچھ درست نظر نہیں آئےگا، پھر ناموں کے جھگڑے میں پڑجاتے ہیں، خود ہوں تو سب درست، دوسرا ہو تو سب غلط۔
نگران وزیراعظم نےکہا کہ بنیادی مسئلہ یہ ہےکہ کوئی ریاستی اداروں سے فائدہ اٹھائے تو باپ بنالیتا ہے، فائدہ نہ ملے تو وہ باپ سوتیلا ہوجاتا ہے، ایک بار سوچ لیں باپ نہیں بنانا تو حتمی فیصلہ کریں اور خود باپ بن جائیں، پھر بچوں کی ذمہ داری بھی خود لینا پڑےگی، ہمسائے میں حمید کے والد سے نہیں کہنا ہوگا کہ میرے بچوں کا خیال رکھنا ، اگر حمید کے ابا کی طرف دیکھےگا تو قاسم کے ابا کا مسئلہ خراب ہی رہےگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کو قومی ترقی میں اپنا کردار اداکرنا ہے، ٹیکس محصولات عوام کی فلاح وبہبود پرخرچ کی جاتی ہے، ملکی آمدن اور خرچ میں فرق بہت زیادہ ہے، ٹیکس محصولات کی شرح میں اضافہ نہایت ضروری ہے۔