آج جو سیاست ہے وہ شریعت کی نظر میں درست نہیں
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ مدرسہ ملک کا نظام سکھاتا ہے، ہم دینی اور عصری علوم کے قائل ہیں، مگر آپ نے علوم شریعہ کا انکار کیا، تفریق پیدا کی، ہم ناموافق حالات میں بھی کام کر رہے ہیں، سیاست چالاکی کے ساتھ اقتدار تک پہنچنے کا نام نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ انڈیا نے کشمیریوں کا خون بہایا، مگر کشمیر اس کے حوالے کر دیا گیا، غلام ابن غلام ہمیں آزادی سکھا رہے ہیں، جنہوں نے تین سو سال انگریزوں کی غلامی کی وہ ہمیں آزادی کا بتاتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ جے یو آئی نے امارات اسلامیہ کی حمایت کی تھی، ہم نے امارت اسلامیہ کے لئے کبھی مؤقف تبدیل نہیں کیا، اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے، اسرائیل حماس سے نہیں لڑ سکتا، میں نے اسرائیل کے خلاف کھل کر فلسطینیوں کی حمایت کی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جب فتنہ تھا تو کہا تھا کہ ملک معاشی طور پر نیچے جا رہا ہے، آج امن و امان کے قیام کے لئے میں در در پھر رہا ہوں، گزشتہ ایک سال سے افغانستان کے ساتھ ہمارے حالات خراب ہوئے۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جامعہ قاسم العلوم کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کو دھوکے کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے، یہ مفادات کی سیاست ہے، ہر امیدوار اسمبلی کا ممبر بننا چاہتا ہے، کوئی سیاسی جماعت سوچ سمجھ کر ملک کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایک فتنے نے ملک کو معاشی طور پر نقصان پہنچایا، آج جو سیاست ہے وہ شریعت کی نظر میں درست نہیں۔