وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پولیٹیکل پارٹی کو سلیکٹ کرکے ملک کے اوپر مسلط کیا گیا۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے بیٹے سلیمان شہباز ملک واپسی نے اپنی وطن واپسی کے حوالے سے کہا کہ میں 4 سال کے بعد پاکستان آرہا ہوں، 2018 میں ایسے حالات میں ملک چھوڑنا پڑا جب اصل سازش کا پاکستان میں آغاز ہوا، ہماری فیملی کے بزرگوں، بچوں اور خواتین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، جھوٹے کیسز بنائے گئے، میڈیا ٹرائل کروایا گیالیکن وقت گزر جاتا ہے۔
سلیمان شہباز کا کہنا تھا میں نے اور میری فیملی نے انتہائی تکلیف دہ وقت گزارا، کس طرح چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیا، چیئرمین نیب کو بلیک میل کیا گیاکہ شریف فیملی اور ن لیگ کوانتقام کا نشانہ بنایا جائے، سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیرمیمن نے بتایا سلیکٹڈ وزیراعظم نے انہیں وزیراعظم ہاؤس بلایا اور بشیرممین کو کہا گیا کہ آپ شریف فیملی اور ن لیگ کے لوگوں کوکیوں گرفتارنہیں کرتے۔
سلیمان شہباز کا کہنا تھا کہ کس طرح شہزاد اکبرنے جنگل کا قانون بنایا ہوا تھا،کس طرح شہزاد اکبر نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا، ان 6 سال میں عمران خان کو ہرطرح کی سپورٹ رہی، عمران خان کو اداروں کی سپورٹ رہی، پوری سیاسی طاقت ان کے پاس تھی، ایک روپے کی کرپشن، کک بیک، کرمنل پروسیڈز میں کہیں پروہ ثابت نہ کرسکے۔
شہباز شریف کے بیٹے کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے نہیں تھکتے تھے کہ 500 ارب روپے انہوں نے فارن اکاؤنٹس میں رکھا ہوا ہے، میں آج عمران خان سے پوچھتا ہوں کہ وہ 500 ارب کہاں ہے؟ انہوں نے صرف پاکستان نہیں، انگلینڈ کی عدالتوں میں ہمارے خلاف کیس کیے، این سی اے کا مشہور زمانہ کیس سب کے سامنے ہے، اس میں کیا نکلا؟ این سی اے نے تو آج سے 2 سال پہلے ان سارے مقدمات کوکوڑے دان میں پھینک دیا، یہ ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے۔
وزیراعظم کے صاحبزادے کا کہنا تھا کہ ان 6 سالوں میں پاکستان کے سوشل اور پولیٹیکل فیبرک کو بہت نقصان پہنچا، ملک آگےلےجانا ہے تو سیاستدانوں کو ایک دوسرے پر مقدمات اور سیاسی انتقام کانشانہ نہیں بناناچاہیے، ایک دوسرے کا احترام اور عزت سیکھنی چاہیے، سیاست سیاسی میدان میں کی جائے، خواتین تک جانا، اپنی روایات اور کلچر کو کچلنا کوئی سیاست نہیں۔