اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

پاکستان میں مارگرائے جانیوالے اسرائیلی ساختہ ’ہیروپ ڈرونز‘ کیا ہیں؟

اسلام آباد (اے ون نیوز )ہیروپ ایک جدید اینٹی ریڈی ایشن ڈرون ہے جو خودکار طور پر دشمن کے ریڈیو سگنلز کی شناخت کرکے ان پر حملہ آور ہوتا ہے۔

یہ عام ڈرون نہیں بلکہ خود ایک ہتھیار ہے اور علیحدہ وار ہیڈ کی ضرورت کے بغیر، یہ خود کو ہی ہدف پر گرا کر تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو مفلوج کرنے کے لئے یہ ایک خطرناک ہتھیار ہے، جو SEAD (Suppressing Enemy Air Defenses) کے لئے خاص طور پر تیار کیا گیا ہے۔

ہیروپ ایک مہنگا مگر جدید ہتھیار (loitering munition) ہے جسے اسرائیلی فضائیاتی ادارے اسرائیلی ایروسپیس انڈسٹریز نے تیار کیا ہے۔ یہ ڈرون ہارپی ڈرون کا بہتر ورژن ہے اور ہارپی 2 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنا اور اسے غیر مو¿ثر بنانا ہے۔

ہیروپ میدانِ جنگ میں طویل عرصے تک منڈلاتا رہتا ہے اور جیسے ہی ہدف لاک ہوتا ہے، یہ برق رفتاری سے حملہ کرتا ہے۔ یہ مکمل خودکار انداز میں کام کرسکتا ہے یا پھر ’ہیومن ان دی لوپ‘ موڈ کے تحت انسانی کنٹرول میں بھی لایا جا سکتا ہے۔

اگر کوئی ہدف نہ ملے تو یہ واپس آکر بیس پر محفوظ لینڈنگ بھی کر لیتا ہے۔اس ڈرون کو سٹیلتھ ٹیکنالوجی کے تحت ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ ریڈار پر اس کا سراغ لگانا تقریباً ناممکن ہوجائے۔ اس کا انتہائی چھوٹا ریڈار کراس سیکشن اسے دشمن کے جدید ترین میزائل ڈیفنس سسٹمز اور ریڈار سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ابتدائی حملے میں دشمن کے ایئر ڈیفنس کو نشانہ بنا کر بڑی کارروائیوں کی راہ ہموار کرتا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزارت دفاع نے 2019 میں فضائیہ کو اسرائیل سے 54 ہیروپ ڈرونز خریدنے کی اجازت دی تھی جس کی اس وقت ک±ل قیمت 100 ملین ڈالر تھی۔مراکش، آذربائیجان اور سنگاپور بھی ہیروپ ڈرونز کے خریداروں میں شامل ہیں۔

آذربائیجان نے ان ڈرونز کا استعمال نگورنو-کاراباخ جنگ میں کیا، جہاں انہوں نے آرمینی فوجیوں کو لے جانے والی متعدد بسوں کو تباہ کیا۔ دوسری کاراباخ جنگ کے دوران آرمینیا کے S-300 فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنانے کے شواہد بھی موجود ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button