ایک ہسپانوی پڑدادی جو امریکہ میں پیدا ہوئی تھیں ممکنہ طور پر 115 سال کی عمر میں دنیا کی معمر ترین زندہ شخصیت بن گئی ہیں ، یہ بات گنیز ورلڈ ریکارڈ کے ایک مشیر نے بتائی۔
جیرونٹولوجی کے سینئر کنسلٹنٹ رابرٹ ڈی ینگ نے کہا کہ خیال کیا جاتا ہے کہ ماریا برانیاس موریرا نے منگل کو فرانسیسی راہبہ لوسائل رینڈن کی 118 سال کی موت کے بعد سب سے معمر زندہ شخصیت کا یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ ینگ جو جیرونٹولوجی ریسرچ گروپ کے سپر سنٹینرینین ریسرچ ڈیٹا بیس کے ڈائریکٹر بھی ہیں نے کہا کہ گنیز ورلڈ ریکارڈز کو ابھی بھی دستاویزات کی جانچ پڑتال کرنے اور برانیاس موریرا کے اہل خانہ سے انٹرویو لینے کے بعد حتمی فیصلہ کرنا ہوگا ۔
انہوں نے خبر ایجنسی اے ایف پی کو بھیجی گئی ایک ای میل میں لکھا، ‘ہم جانتے ہیں کہ کیا امکان ہے، لیکن اس وقت اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔’ برانیاس موریرا، جو 1918 کے فلو، دو عالمی جنگوں اور سپین کی خانہ جنگی سے گزر چکی ہیں فوری طور پر انٹرویو کے لیے دستیاب نہیں تھیں۔
شمال مشرقی سپین کے قصبے اولوٹ میں واقع سانتا ماریا ڈیل ٹورا نرسنگ ہوم جہاں برانیاس موریرا گزشتہ دو دہائیوں سے مقیم ہیں، نے کہا کہ وہ آنے والے دنوں میں بند دروازوں کے پیچھے ایک ‘چھوٹا جشن’ منعقد کرے گا تاکہ ‘اس بہت ہی خاص تقریب کو یاد گار بنایا جاسکے۔ وہ اچھی صحت میں ہیں اور اس دلچسپ خبر پر حیران اور شکر گزار ہیں۔’
برانیاس موریرا کی سب سے چھوٹی بیٹی 78 سالہ روزا موریٹ نے اپنی والدہ کی لمبی عمر کو ‘جینیات’ کا اثر قرار دیا ہے۔ موریٹ نے بدھ کے روز علاقائی کاتالان ٹیلی ویژن کو بتایا، وہ کبھی ہسپتال نہیں گئیں، انہیں کبھی کوئی فریکچر نہیں ہوا، وہ ٹھیک ہیں اور انہیں کوئی تکلیف نہیں ہے۔ برانیاس موریرا 4 مارچ 1907 کو سان فرانسسکو میں اپنے کے خاندان کے میکسیکو سے امریکہ منتقل ہونے کے فوراً بعد پیدا ہوئی تھیں۔