خیبرپختونخوا ہمارا صوبہ ہے، بغیر مشاورت کے فیصلے منظور نہیں

پشاور(اے ون نیوز) خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے باجوڑ واقعے کے بعد ایک اہم ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ یہ صوبہ ہمارا ہے اور ہماری مشاورت کے بغیر کوئی بھی فیصلہ ہم پر مسلط نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے امن و امان کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں لیکن یکطرفہ فیصلوں سے حالات مزید بگڑ سکتے ہیں۔
وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری، آئی جی پی، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ باجوڑ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، جس میں معصوم شہری شہید ہوئے۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہونے والے سویلین نقصان سے عوام اور اداروں کے درمیان اعتماد کا رشتہ متاثر ہو رہا ہے، جسے فوری بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں امن کے لیے مقامی جرگوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے، اور ان جرگوں میں مشران، منتخب نمائندے اور تمام فریقین کی رائے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔ بعد ازاں ان سفارشات کو سکیورٹی اداروں کے سامنے رکھا جائے گا تاکہ موجودہ پالیسیوں پر نظرثانی ممکن ہو۔
وزیراعلیٰ گنڈاپور نے "ایکشن ان ایڈ آف سول پاور” جیسے قوانین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ یکم اگست کو اسمبلی اجلاس بلایا گیا ہے جس میں اس قانون پر تفصیلی بحث کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ تمام ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ محکمہ داخلہ کی پیشگی اجازت کے بغیر کرفیو یا دفعہ 144 نافذ نہ کی جائے۔
آخر میں وزیراعلیٰ نے واقعے میں شہید ہونے والے سویلینز اور سکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کے لیے ایک ایک کروڑ روپے جبکہ زخمیوں کے لیے 25 لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔