
اسلام آباد(اے ون نیوز)پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے اعلان کیا ہے کہ اسے برطانیہ میں پروازوں کے لیے تھرڈ کنٹری آپریٹر (ٹی سی او) کی منظوری مل گئی ہے، اور توقع ہے کہ وہ اگلے ماہ برطانوی فضاؤں میں پروازیں آپریٹ کرے گی۔
رواں سال جولائی میں برطانیہ نے پاکستان کو اپنی ایئر سیفٹی فہرست سے نکال دیا تھا، جس کے بعد اب پاکستانی ایئرلائنز برطانیہ میں پروازوں کے لیے درخواست دینے کے لیے اہل ہوگئی تھی۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے، جب برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایوی ایشن سکیورٹی کا معائنہ مکمل کرلیا ہے، اور پاکستان کے سیکیورٹی انتظامات کو تسلی بخش اور بین الاقوامی معیار کے مطابق قرار دیا ہے۔
ٹی سی او سرٹیفیکیشن ملنے کے بعد، قومی ایئرلائن نے اعلان کیا کہ اب اسے براہِ راست پروازیں چلانے اور نہ صرف مسافروں بلکہ کارگو کو بھی لے جانے کی اجازت ہوگی۔
پی آئی اے کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں مانچسٹر کے لیے پروازیں بحال کی جائیں گی، جس کے بعد برمنگھم اور لندن کو بھی نیٹ ورک میں شامل کیا جائے گا۔
پی آئی اے نے بتایا کہ اسے ایک روز قبل منظوری سے آگاہ کیا گیا تھا، اسی روز برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ نے پی آئی اے کو سکیورٹی اور کارگو کے لیے اے سی سی3 سرٹیفکیٹ 5 سال کے لیے جاری کر دیے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی ایوی ایشن اداروں کی جانب سے جاری کیے گئے یہ سرٹیفکیٹس پی آئی اے کی فضائی آپریشنز اور حفاظت پر مکمل اعتماد کا اظہار ہیں۔
’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں قومی ایئرلائن نے وزیرِاعظم، وزیرِ خارجہ، وزارتِ دفاع اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے پروازوں کی بحالی میں مدد فراہم کی۔
یاد رہے کہ جون 2020 میں کراچی کے ماڈل کالونی میں پی آئی اے کا ایئربس اے-320 گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس میں تقریباً 100 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کے ایک ماہ بعد یورپی یونین، برطانیہ اور امریکا میں پی آئی اے پر پروازوں کی پابندی لگا دی گئی تھی۔
یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی جب اُس وقت کے وزیرِ ہوا بازی غلام سرور خان نے 262 پائلٹس کے لائسنسز کو ’مشکوک‘ قرار دے کر ان پر پروازیں اڑانے پر پر پابندی لگا دی تھی۔
یورپ میں پی آئی اے کی پروازوں پر عائد پابندی نومبر 2024 میں ختم کر دی گئی تھی۔