
کراچی (اے ون نیوز ) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی پریس“ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27ویں آئینی ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے اسے مسترد کرتے ہیں.
خود کو جمہوری کہنے والی پارٹیوں کا طرزِ عمل غیر جمہوری ہے، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے ، 26ویں اور پھر 27ویں آئینی ترامیم سے وہ قوتیں جو آئین اور جمہوریت کو یر غمال بناتی ہیں سب کے سامنے بالکل عیاں ہو گئی ہیں.
بد قسمتی سے جو پارٹیاں خود کو جمہوری کہتی ہیں ان کا اپنا رویہ اور طرزِ عمل بھی غیر جمہوری اور جمہوریت کی نفی ہے، ان پارٹیوں میں نہ خود ان کے اندر جمہوریت ہے اور نہ ان کی سیاست جمہوریت و آئین کے مطابق ہے اس وجہ سے ان قوتوں کو طاقت ملتی ہے جو مزید طاقت اور فوائد حاصل کرنا چاہتی ہیں.
27ویں ترمیم غیر آئینی اور غیر شرعی ہے جسے ہم کلیتاً مسترد کرتے ہیں، فیلڈ مارشل اور صدر کا استشنیٰ کسی طرح بھی درست نہیں، اللہ کے رسول ؐ، خلفائے راشدین اور صحابہ کرامؓ خود کو احتساب کے لیے عوام اورعدالت کے سامنے یپش کرتے تھے۔
آئین کا حلیہ بگاڑ نے والی پارٹیاں، خاندان وراثت اور وصیت کی بنیاد پر چلنے والی پارٹیاں ہیں،ان پارٹیوں کی پرورش آمروں کی گودوں میں ہوئی، ہر پارٹی چاہتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کا اس کے سروں پر ہاتھ ہو۔کیا مسٹر اور کیا مولانا سب ایک ہیں، پیپلز پارٹی کے سربراہ چند لوگوں کو عدالت سے ماوراء کرنے کے لیے دلائل پیش کررہے،نام نہاد جمہوری قوتیں زبردستی اپنی مرضی سے نظام وضع کررہی ہیں۔
آئین کی اعتبار سے صحیح معنوں میں عدلیہ آزاد ہوگی تو تمام ترامیم ختم ہوں گی۔ 27 ویں ترمیم کے ذریعے حکومت اکثریت اور عدلیہ اقلیت میں آگئی ہے جس سے اپنی مرضی سے ججز کا ٹرانسفر کردیا جائے گا۔ جب سارے رستے بند ہو جاتے ہیں تو عوام کے ہاتھ حکمرانوں کی گردنوں تک پہنچ جاتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف صاحب سن لیں کہ ایسا نہ ہو کہ آپ کو اور آپ کی پوری کابینہ کو ہیلی کاپٹر بھی میسر نہ آئے۔




