
اٹاوہ(اے ون نیوز)کینیڈا نے غیرملکی طلبا کے لیے اسٹڈی پرمٹ پالیسی میں نمایاں اور قابل زکر تبدیلیاں کردیں جسے 4 لاکھ 8 ہزار طلبا مستفید ہوسکتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا نے آئندہ برس 2026 کے لیے اسٹڈی ویزا کے لیے نئی پالیسی کے نفاذ کا اعلان کردیا۔
اس پالیسی کے تحت میں اسٹڈی پرمٹس کی مجموعی تعداد میں کم کر دی جائے گی جو ملک میں عارضی رہائشیوں کی شرح کو کم کرنے کے سرکاری منصوبے کا حصہ ہے۔
کینیڈا کے امیگریشن حکام نے بتایا کہ اس پالیسی کے تحت 4 لاکھ 8 ہزار غیر ملکی طلبا کو خیر مقدم کریں گے جن میں ایک لاکھ 55 ہزار نئے جب کہ 2 لاکھ 53 ہزار موجودہ یا واپس آنے والے طلبا ہوں گے۔
یہ تعداد کینیڈا میں رواں برس یعنی 2025 کے مقابلے میں 7 فیصد اور 2024 کے مقابلے میں 16 فیصد تک کم ہے۔
کینیڈا کے امیگریشن حکام نے مزید بتایا کہ یہ کمی بین الاقوامی اسٹوڈنٹ پروگرام کو متوازن اور قومی ضروریات کے مطابق رکھنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
غیر ملکی طلبا جو ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کے لیے کینیڈا آئیں گے انھیں یکم جنوری 2026 سے ایک اور اہم سہولت متعارف کرائی گئی ہے۔
سرکاری تعلیمی اداروں میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کرنے والے غیر ملکی طلبا کو PAL یا TAL لیٹر کے بغیر ہی اسٹڈی پرمٹ کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہوگی۔
جس سے تقریباً 49 ہزار طلبا براہ راست فائدہ اٹھائیں گے جس کا مقصد تحقیقی میدان اور ملکی جدّت کو فروغ دینا ہے۔




