لاہور، اسلام آباد( اے ون نیوز) وفاقی دارالحکومت میں پولیس نے پی ٹی آئی کیخلاف کریک ڈاون شروع کردیا، شبلی فراز سمیت کئی رہنماوں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اسلام آباد پولیس نے ایف سیون میں تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شبلی فراز کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور تلاشی لی، اسلام آباد پولیس کے پہنچنے پر شبلی فراز اپنے گھر پر ہی موجود تھے تاہم پولیس انہیں گرفتار کیے بغیر ہی واپس چلی گئی۔ پولیس چھاپے کی اطلاع ملتے ہی شبلی فراز کی لیگل ٹیم بھی ایف سیون میں انکی رہائش گاہ پہنچ گئی، شبلی فراز تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں ملزم نامزد ہیں۔ گھر میں شبلی فراز کی والدہ اور اہلیہ موجود تھیں جنہوں نے پولیس کو بتایا کہ شبلی فراز گھر پر نہیں ہیں جس پر پولیس واپس روانہ ہوگئی۔
فسطائی ہتھکنڈوں کا نہ رکنے والا سلسلہ، اسلام آباد بھر میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کیخلاف آپریشن جاری۔
سینیٹر شبلی فراز کے گھر پر چھاپہ، پولیس نے اہلخانہ اور ملازمین کو ہراساں کیا، تشدد اور بدترین شیلنگ کے باعث @shiblifaraz ہسپتال میں زیر علاج ہیں— PTI (@PTIofficial) March 19, 2023
اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے سابق ایم این اے راجہ خرم نواز کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، چھاپے کے وقت راجہ خرم گھر پر موجود نہیں تھے، راجہ خرم نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس نے انکے گھر میں کارروائی کے دوران توڑ پھوڑ بھی کی، ان اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما علی نواز اعون کے یوتھ کوآرڈینٹر چوہدری اظہر جاوید گجر کے گھر پر بھی پولیس نے چھاپہ مارا ہے۔ پولیس نے پی ٹی آئی کے رہنما راجہ شاہد کو پھلگراں سے گرفتار کرلیا۔ اسلام آباد کے تمام تھانوں میں ایس ایچ اوز کو تحریک انصاف کے سرگرم کارکنوں کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔دریں اثنا پی ٹی آئی راہنما اسد عمر نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ اسلام آباد میں بڑے پیمانے پر گرفتاریاں جاری ہیں، تحریک انصاف کے ورکرز کو گرفتار کرکے انکے گھر والوں کا ہراساں کیا جارہا ہے۔
دریں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سینیٹر شبلی فراز کے گھر چھاپے پر آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کر لی ہے لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماو¿ں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے کیلئے گھروں پر چھاپے مارنے شروع کر دیئے۔لاہور پولیس نے زمان پارک کے باہر ہنگامہ آرائی کے بعد پی ٹی آئی کے متعدد رہنماو¿ں اور کارکنوں کی فہرست تیار کی ہے جن کی گرفتاری کیلئے گھروں، ڈیروں اور دیگر مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں، پولیس متعدد کارکنوں کو گرفتار بھی کر چکی ہے۔پولیس نے کارکنوں اور رہنماو¿ں کو اے بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کر لیا، سٹی ڈویڑن میں 186 کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، کینٹ ڈویڑن میں 143، سول لائینز میں 85، اقبال ٹاو¿ن سے 97 کارکنوں کو گرفتار کیا جائے گا۔
https://twitter.com/FaisalJavedKhan/status/1637536221185581056
اس کے علاوہ صدر ڈویڑن سے 132 اور ماڈل ٹاو¿ن سے 120 کارکنان کو گرفتار کیا جائے گا، پولیس کی فہرست میں پی ٹی آئی کارکنوں کو سپورٹ فراہم کرنے والوں کے نام بھی شامل ہیں۔پولیس نے سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے پر چھاپہ مارا، سابق رکن پنجاب اسمبلی ملک ظہیر عباس کھوکھر کی گرفتاری کیلئے بھی پولیس ان کے گھر پہنچی لیکن وہ موجود نہیں تھے، اس کے علاوہ میاں افضل اقبال، میاں امجد اقبال اور ملک عثمان حمزہ کے گھروں پر چھاپہ مارا گیا۔
تحریک انصاف لاہور کے صدر شیخ امتیاز محمود نے رہنماو¿ں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان کے جلسے سے پہلے ہی مریم نواز اور پنجاب پولیس بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں۔شیخ امتیاز محمود نے مزید کہا کہ پولیس کے چھاپوں کا مقصد کارکنوں کو ہراساں اور خوف و ہراس پھیلانا ہے، مریم نواز کے کہنے پر محسن رضا نقوی اور آئی جی پنجاب لندن پلان پر عمل کر رہے ہیں۔