لاہور (اے ون نیوز) لاہور میں گردوں کی غیرقانونی پیوندکاری میں موٹرسائیکل مکینک کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس حکام نے تحقیقات میں انکشاف کیا کہ موٹر سائیکل مکینگ ڈاکٹر کی عدم موجودگی میں خود ہی مریضوں کے آپریشن کرتا رہا۔ گرفتار ملزم نے پولیس تفتیش میں انکشاف کیا کہ اس نے پیوندکاری کی تربیت ڈاکٹر سے لی۔
پولیس کا کہنا کہ ڈاکٹر سمیت تمام گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔ پولیس کے مطابق گرفتار گردہ فروش ملزمان نے انکشاف کیا کہ شوکت نامی معذور شخص گردوں کا آپریشن کرنے والے ڈاکٹر فواد کا فرنٹ مین ہے، شوکت نے 65 ملکی و غیر ملکی خریداروں کے آپریشن کروائے۔
اس دوران لیاقت نامی شخص بھی اپنا گردہ فروخت کرکے اسی گینگ کا کارندہ بن گیا اور 15 افراد کے گردے خریدے جبکہ فاروق نامی شخص نے بھی اپنا گردہ بیچ کر گینگ میں شامل ہو گیا۔
ڈاکٹر فواد کی عدم موجودگی میں موٹر سائیکل مکینک نوید مریضوں کے آپریشن کرتا رہا۔ ادھر نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہا ہے کہ انسانی اعضا کی غیر قانونی پیوندکاری روکنے کے لیے قوانین کو مزید سخت کریں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری کرنے والا بڑا گروہ گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن میں ملزم ڈاکٹر فواد کی معاونت کرنے والا شخص موٹر مکینک ہے،ملزم اس سے قبل بھی پانچ مرتبہ گرفتار ہوچکا ہے مگر کمزور چالان کے باعث ضمانت پر رہا ہو گیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ ملزم ڈاکٹر فواد اب تک 328 مریضوں کے گردوں کی ییوند کاری کر چکا ہے، غیر قانونی پیوندکاری روکنے کیلیے قوانین کو مزید سخت کریں گے۔
محسن نقوی نے مزید بتایا کہ ملزم نجی رہائش گاہوں کو اسپتال کے طوپر استعمال کرتا تھا اور بیرون ملک مقیم مریضوں سے پیوندکاری کیلیے ایک کروڑ روپے تک فیس وصول کر رہا تھا۔