
پاکپتن(اے ون نیوز)پاکپتن میں پولیس اہلکار کی جانب سے بیوہ خاتون پر مبینہ تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس پر ضلعی پولیس نے فوری نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اہلکار کو معطل کر دیا اور اس کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار بھی کر لیا گیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پولیس افسر مبینہ طور پر بیوہ خاتون کو تھپڑ مار رہا ہے، جبکہ ایک خاتون پولیس اہلکار بھی موقع پر موجود ہے۔ متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے سسرالی رشتہ داروں کے کہنے پر زبردستی گھر سے نکالنے کی کوشش کی گئی اور اسی دوران تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مذکورہ واقعہ پاکپتن کی فرید کوٹ چوکی کا ہے جہاں اے ایس آئی ملک اعجاز پر خاتون پر ہاتھ اٹھانے کا الزام ہے۔ ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) جاوید چدھڑ نے فوری ایکشن لیتے ہوئے اے ایس آئی کو معطل کر کے گرفتار کر لیا۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ خواتین کے تحفظ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور اختیارات کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
پنجاب حکومت کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایات کے تحت خواتین پر تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔