اہم خبریںتازہ تریندنیا

کم شرح پیدائش جاپان کیلئے بڑا چیلنج، ماہرین معاشی اور سماجی اثرات سے پریشان

ٹوکیو(اے ون نیوز) جاپان میں کم شرح پیدائش تیزی سے ایک بڑے قومی مسئلے کی شکل اختیار کر چکی ہے، جس پر ماہرین نے معیشت اور سماجی ڈھانچے پر طویل المدتی منفی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، صرف 2024 میں جاپان کی آبادی میں 9 لاکھ 10 ہزار سے زائد افراد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جو ملکی تاریخ میں سب سے بڑی کمی ہے۔

اس کمی کی بڑی وجہ شرح پیدائش میں مسلسل گراوٹ اور عمر رسیدہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے، جو اب کل آبادی کا تقریباً 30 فیصد ہیں۔

پالیسی سازوں کا کہنا ہے کہ یہ رجحان مستقبل میں جاپان کی معیشت، افرادی قوت اور قومی سلامتی پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔

حکومت شرح پیدائش میں بہتری کے لیے بچوں کی دیکھ بھال، رہائش اور کام و زندگی میں توازن جیسے اقدامات پر غور کر رہی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ جنوبی کوریا کی طرز پر اصلاحات نافذ کرکے جاپان اس بحران پر قابو پا سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button