اہم خبریںتازہ ترینکھیل

صوابی کلاؤڈ برسٹ، دو روز قبل ٹرافی جیتنے والے مشہور تیرانداز بھی زندگی کی بازی ہار گئے

صوابی(اے ون نیوز)خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی کی تحصیل گدون کے علاقے دالوڑی میں 72 گھنٹوں بعد ریسکیو آپریشن مکمل ہوگیا جہاں کلاؤڈ برسٹ سے پیش آنے والے افسوس ناک سانحے میں دو روز قبل ٹرافی جیتنے والے صوابی کے معروف مخوال (تیر انداز) انور زیب اپنے تین بچوں سمیت زندگی کی بازی ہار گئے۔

مشہور تیرانداز انور زیب ایک ماہ قبل ہی سعودی عرب سے آئے تھے اور اگلے ماہ ان کے دوسرے بھائی لندن سے آرہے تھے اور ان سے ملنے کے لیے وہ پہلے ہی صوابی آگئے تھے۔

انور زیب مخہ مقامی تیر اندازی کے مقابلوں کے مشہور کھلاڑی تھے اور کلاؤڈ برسٹ سے صرف دو دن پہلے ہی انہوں نے سیمی فائنل میچ میں کامیابی حاصل کی تھی اور فائنل میں اپنے گاؤں دالوڑی کے لیے ٹرافی لائے تھے۔

ٹرافی جیتنے کے اگلے ہی روز وہ گھر میں موجود تھے کہ پہاڑی سے بڑے بڑے پتھر اور بادل پھٹنے سے ان کے گھر کے اوپر تین مکان آگئے جس میں ان کے تین بچے ملبے کی نذر ہوگئے اور ان سمیت خاندان کے 5 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

انور زیب کے گاؤں کے ساتھی اقدار نے بتایا کہ وہ ہمارے گاؤں کا فخر تھے، ہمیشہ مخہ مقابلوں کے لیے صوابی کے مختلف علاقوں میں جاتے تھے، رباب بھی بہت اچھا بجاتے تھے لیکن قسمت کو شاید کچھ اور منظور تھا۔

انہوں نے بتایا کہ صرف دالوڑی نہیں بلکہ گندف، گدون اور بادہ کے لوگ بھی معروف مخہ وال انوزیب کی ناگہانی موت پر افسردہ ہیں، ان کے دوست تین روز تک ان کے گھر کے باہر ملبہ نکالنے میں مصروف رہے، ان کو شاید امید تھی کہ ان کے دوست کی چند سانسیں بحال ہوں گی لیکن گزشتہ روز ریسکیو آپریشن کے دوران ان کی لاش بچوں سمیت مل گئی جس پر گاؤں کی فضا مزید غم ناک ہوگئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ گاؤں دالوڑی سبز چراگاہوں اورخوبصورت پہاڑوں کا مسکن تھا اور صوابی کے چند دلکش نظاروں میں سے ایک نظارہ سمجھا جاتا تھا، اس گاؤں میں کلاؤڈ برسٹ نے سارا حلیہ ہی بگاڑ دیا۔

تین روز سے روزانہ دلواڑی آنے والے گندف کلے کے نوجوان ابراہیم نے بتایا کہ ایسا سانحہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، اچانک اتنا زیادہ پانی اور پھر اتنے بڑے بڑے پتھر، انسان جب یہ تباہی دیکھتا ہے تو دماغ وہیں رک جاتا ہے۔

ریسکیو اہلکار دالوڑی واقعے کے بعد تین روز مسلسل انتھک محنت کرتے رہے، پہلے روز سڑک کٹ جانے سے وہاں ہیوی مشینری نہیں پہنچ پائی تو چھوٹے آلات اور کٹرز کی مدد سے پوری رات ملبہ کاٹتے رہے اور چار افراد کو کئی گھنٹوں سے زندہ بھی بچا لیا۔

پاک فوج کے جوان بھی ریسکیو آپریشن میں حصہ لیتے رہے، پی ڈی ایم اے کی جانب سے کمبل، خوراک اور نان فوڈ آئٹمز بھی پہلے روز ہی پہنچ گئے تھے اور تین روز کے آپریشن کے بعد دالوڑی کے ملبے سے 41 لاشیں نکال لی گئیں۔

ریسکیو آپریشن مکمل ہونے کے بعد گاؤں کے لوگوں نے ریسکیو ، الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکاروں ، ضلعی انتظامیہ اور پاک فوج کے جوانوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کی کاوش کو خراج تحسین پیش کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button