
لاہور (اے ون نیوز)انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے 9 مئی جلاو گھیراو کیس میں علیمہ خان کے بیٹے شاہ ریز کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانت منظور کرلی۔
عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی۔ وکیل رانا مدثر نے موقف اپنایا کہ شاہ ریز پرکارکنان کو اکسانے کا الزام لگایا گیا ،اس مقدمہ میں ہر شحص کی جیو فنسنگ کی گئی، شاہ ریزکےخلاف ایسا کوئی ثبوت بھی صفحہ مثل پر موجودنہیں،چالان میں کہیں ذکر نہیں، کسی تفتشی نے بھی کوئی بیان نہیں دیا۔
پولیس نے 28 ماہ بعد گرفتار کیا، بیان حلفی موجود ہے شاہ ریز 6 سے 12 مئی تک چترال میں موجود تھا، آج تک کسی افسر نے طلب نہیں کیا ، اسی کیس میں 500 ملزمان کی ضمانتیں منظور ہوچکی ہے ، بانی پی ٹی ا آئی کی بہن کی آواز دبانے کیلئے یہ گرفتاری کی گئی، سرکاری وکیل نے کہا کہ ابھی تک وائری فیکشن نہیں ہوسکی، شاہ ریز کے دوستوں کی فیس بک سے تصویر لی گئی ہیں ،اسکی اپنی فیس بک پر کوئی تصویر نہیں ہے۔
عدالت پیشی کے بعد علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شاہ ریز خان کی ضمانت کا کیس تھا، جج نے فیصلہ سنانا تھا لیکن وہ چلے گئے، کل بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونی تھی نہیں کرائی گئی، بیرسٹر گوہرکی ملاقات ہوئی ہے، انہوں نے کہا بانی پی ٹی کا چیک اپ ان اپنے ڈاکٹرز کی موجودگی میں ہونا چاہیے، ان لوگوں ارادوںپر ہمیں یقین نہیں ہے۔
سوشل میڈیا پر فیک خبریں پھیلائی جارہی ہیں بانی پی ٹی آئی کی صحت کو لےکر سنسنی پھیلائی جارہی ہے جو سچ نہیں ہے۔