
واشنگٹن(اے ون نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حماس نے غزہ کا کنٹرول چھوڑنے سے انکار کیا تو اس کا مکمل خاتمہ کردیا جائےگا۔
امریکی صدر نے سی این این کے اینکر جیک ٹیپر سے گفتگو میں 20 نکاتی جنگ بندی منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر حماس اقتدار پر قائم رہنے کی کوشش کرے گی تو اسے مکمل طور پر نیست و نابود کر دیا جائے گا۔
ٹرمپ سے سوال کیا گیا کہ کیا حماس نے ہتھیار نہ ڈالنے، غزہ کو کنٹرول میں رکھنے اور یرغمالیوں کی رہائی کو مذاکرات سے مشروط کرنے کے مؤقف کے ساتھ ان کا منصوبہ مسترد کر دیا ہے؟
اس پر ٹرمپ نے مختصر جواب دیا کہ ‘ہم دیکھیں گے اور اس کا جواب وقت آنے پر دیا جائےگا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ کا حماس سے متعلق یہ تازہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب مصر میں مزاحمتی تنظیم اور اسرائیل کے درمیان آج بالواسطہ مذاکرات شروع ہورہے ہیں۔
اس مذاکرات میں امریکی صدر ٹرمپ کے داماد جیراڈ کشنر اور خصوصی ایلچی اسٹیووٹکوف امریکا کی نمائندگی کریں گے۔ اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر کے مطابق اسرائیلی وفد بھی مذاکرات کے لیے آج مصر کے شہر شرم الشیخ روانہ ہوگا۔
بالواسطہ مذاکرات کے لیے خلیل الحیہ کی قیادت میں حماس وفد بھی مصر پہنچ رہا ہے۔ فلسطینی مذاحمتی تنظیم یرغمالیوں کی رہائی سمیت معاہدے کے دیگر نکات پر بات چیت کے لیے تیار ہے تاہم حماس کو کچھ نکات پر تحفظات بھی ہیں۔
عرب میڈیا نے حماس ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ حماس بین الاقوامی نگرانی میں غیر مسلح ہونے پر بھی رضامند ہو گئی ہے۔