
انقرہ(اے ون نیوز)ترکیہ کے جنوب مغربی ساحل کے قریب ایجین سمندر میں تارکینِ وطن کی ایک کشتی ڈوب گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں 18 افراد سوار تھے۔ دو کو زندہ بچا لیا گیا جن میں سے ایک افغان شہری ہے۔
گورنر آفس سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ کشتی بودرم کے ساحل سے روانہ ہوئی تھی جو ترکیہ کے سیاحتی صوبے موغلا کا مشہور مقام ہے۔
تاہم کشتی میں روانگی کے کچھ ہی دیر بعد پانی بھرنا شروع ہوگیا تھا جس کے باعث ممکنہ طور یہ حادثہ پیش آیا۔
ایک زندہ بچنے والے شخص نے بتایا کہ وہ چھ گھنٹے تک تیر کر ساحل تک پہنچا جبکہ دوسرا زندہ بچ جانے والا شخص قریب کے ایک جزیرے سے ملا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ریسکیو آپریشن جاری ہے اور 2 لاپتا افراد کی تلاش کے لیے چار کوسٹ گارڈ کشتیاں، ایک غوطہ خور ٹیم اور ایک ہیلی کاپٹر نے حصہ لے رہے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کشتی میں سوار افراد یونان کے جزیرے کوس جانے کی کوشش کر رہے تھے یا نہیں۔
خیال رہے کہ ایجین سمندر طویل عرصے سے یورپی یونین میں داخلے کے لیے تارکینِ وطن کا خطرناک راستہ سمجھا جاتا ہے۔
مشرقِ وسطیٰ، افریقا اور جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد اکثر چھوٹی ربڑ کی کشتیوں میں ترکیہ سے یونانی جزیروں کی طرف خطرناک سفر کرتے ہیں۔
ادھر ترکیہ کی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایک ملک گیر کارروائی کے دوران 169 افراد کو گرفتار کیا گیا جو مبینہ طور پر انسانی اسمگلنگ میں ملوث تھے جن میں سے زیادہ تر غیر ملکی شہری ہیں۔




