
ماسکو (اے ون نیوز)ماسکو میں پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی کی تعیناتی ایک نیا باب ہے، جو نہ صرف پاکستان اور روس کے تعلقات میں نئی جہتیں پیدا کرے گا بلکہ ایک تجربہ کار سفیر کی موجودگی سے دونوں ممالک کے درمیان اعتماد، تعاون اور مثبت روابط کو فروغ ملے گا۔ سفیر کی موجودگی صرف رسمی نمائندگی تک محدود نہیں، بلکہ یہ سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی تعلقات کا محور بھی ہے۔
فیصل نیازترمذی نے 1993 میں پاکستان کے دفتر خارجہ میں شمولیت اختیار کی اور اس وقت سے لے کر آج تک مختلف اہم سفارتی ذمہ داریاں انجام دی ہیں۔ ان کی سابقہ خدمات میں سب سے نمایاں پاکستان کے متحدہ عرب امارات میں سفیر کی حیثیت سے خدمات ہیں، جہاں انہوں نے تین سال سے زائد مدت تک دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، سیاحت اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دیا۔ ان کی کاوشوں کے اعتراف میں، UAE کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے انہیں “آرڈر آف زاید II” سے نوازا، جو امارات کا سب سے اعلیٰ شہری اعزاز ہے۔ اس کے علاوہ وہ کرغیزستان میں بھی بطورسفیراپنی خدمات سرانجام دے چکے ہیں.
فیصل نیازترمذی نے مختلف ممالک میں قونصل جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں، جہاں انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کے مسائل حل کرنے، ویزہ سہولیات بہتر بنانے اور پاکستان کی مثبت تصویر اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی سفارتی مہارت، سنجیدگی اور عملی اقدامات نے ہمیشہ پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر مثبت پہچان دلائی۔
ماسکو میں ان کی تعیناتی سے کئی امیدیں وابستہ ہیں۔ سب سے اہم یہ ہے کہ وہ دونوں ممالک کے تعلقات میں استحکام، شفافیت اور مثبت روابط پیدا کریں گے۔ ماسکو میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے بھی ان کی کوششیں اہم ہوں گی تاکہ کمیونٹی کے حقوق اور سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔ روس میں پاکستانی طلباء کے لیے سکالرشپ پروگرامز اور تعلیمی مواقع کی فراہمی بھی ایک ترجیحی کام ہوگا تاکہ ویزہ اور داخلہ کے مسائل کو آسان بنایا جا سکے اور طلباء کا تعلیمی سفر بلا رکاوٹ جاری رہے۔
پاک-روس تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے چند اقدامات کی ضرورت ہے۔ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے نئے معاہدے، سرمایہ کاری کے منصوبے اور مشترکہ تجارتی پروگرامز تیار کیے جائیں۔ ثقافتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے نمائشیں، میلے اور ادب و موسیقی کے پروگرامز منعقد کیے جائیں تاکہ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے ثقافتی ورثے سے متعارف ہوں۔ سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جائے تاکہ مشترکہ سیاحتی پیکجز کے ذریعے عوامی روابط مضبوط ہوں۔ سفارت خانہ ماسکو میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کے حل کے لیے بھی فعال رہے اور ویزہ، رہائش اور دیگر قانونی امور میں آسانیاں فراہم کی جائیں۔
ماسکو میں فیصل نیازترمذی کی موجودگی سے یہ امید کی جاتی ہے کہ وہ نہ صرف سرکاری سطح پر تعلقات مستحکم کریں گے بلکہ کمیونٹی اور عوامی رابطے بھی بہتر بنائیں گے۔ ان کی مثبت قیادت سے پاکستان کی تصویر روس میں اجاگر ہوگی اور دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے ثقافتی ورثے اور اقدار کو بہتر طور پر سمجھ سکیں گے۔
یہ کالم لکھتے ہوئے میں ذاتی طور پر یہ محسوس کرتا ہوں کہ سفیرپاکستان فیصل نیازترمذی کی موجودگی ایک نیا حوصلہ پیدا کرے گی۔ ان کی قیادت میں روس میں پاکستانی سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن ہے، تجارتی حجم بڑھے گا اور دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون میں نئی راہیں کھلیں گی۔ پاکستانی طلباء کو بہترین تعلیمی مواقع ملیں گے اور ویزہ و سکالرشپ کی سہولیات میں بہتری آئے گی، جو دونوں ممالک کے درمیان عوامی تعلقات کو مضبوط کرے گی۔
ماسکو میں پاکستانی سفیر کی موجودگی صرف ایک رسمی عہدہ نہیں، بلکہ دو ممالک کے درمیان اعتماد، دوستی اور تعاون کا پل ہے۔ فیصل ترمذی کی تجربہ کاری، سابقہ خدمات اور عالمی سطح پر رابطوں کے تجربے سے پاک-روس تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوگا اور توقع ہے کہ تعلقات نئی بلندیوں کو چھوئیں گے، اقتصادی، ثقافتی اور سیاسی شراکت داری مزید مضبوط ہوگی، اور پاکستانی کمیونٹی کے حقوق اور سہولیات میں بھی بہتری آئے گی۔




