
لاہور(اے ون نیوز)لاہور میں مینار پاکستان اجتماع عام کی کمیٹیوں کے کارکنان کے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں ن لیگ سترہ سیٹیں بھی جیت نہیں سکی، نظام کی تبدیلی کی تحریک نہ صرف حکمرانوں کا چالان کرے گی بلکہ ان کو فکس کرے گی۔ ملک میں تجربات ہوئے مارشل لاء ہو یا جمہوریت لیکن کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نواز شریف ستر ہزار حرام کے ووٹ لے کر قوم پر مسلط ہوئے ان کو لانے اور مسلط کرنے والوں کا چالان کون کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ چھبیس ویں اور ستائیس ویں آئینی ترمیم سے گلی سڑی عدلیہ کو بھی تباہ کردیا گیا ہے، جماعت اسلامی ہی نظام کو بدلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور ملک کیلئے واحد آپشن ہے، بدل دو نظام نعرہ نہیں عوام کی خواہش ہے جو دبی ہوئی ہے، عوام پر شب خون مارا جاتا ہے جس کے خلاف ’بدل دو نظام‘ تحریک چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 21 دسمبر کو ڈویژن دفاتر میں بلدیاتی ایکٹ کے خلاف دھرنا دیں گے، آئی پی پیز مافیا کے خلاف تحریک چلائیں گے۔ لاتعلق ہونے یا ملک سے باہر جانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، ملک سے مایوس ہوکر باہر نکلنا افسوسناک ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے پنجاب کے بلدیاتی قانون پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی کالے قانون کے خلاف تحریک شروع کی جس کے بعد اب پورے پاکستان سے آوازیں آنا شروع ہو گئی ہیں، یہ لولا لنگڑا اندھا گونگا بلدیاتی نظام بارہ کروڑ پر لاگو کرنا چاہتے ہیں، کیا پاکستان میں میراث کا نظام ہے جو غیر جماعتی بنیادوں پر انتخابات کرانا چاہتے ہیں، غیر جماعتی بلدیاتی الیکشن سے یہ اپنے ورکرز سے خوفزدہ ہیں، فارم سینتالیس اور پری پول انجینرنگ والا نظام نہیں ہونا چاہیئے بلکہ حقیقی معنوں میں الیکشن کرائے جائیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی میں نہ کچرا اٹھانے اور نہ سیوریج کا نظام ہے، نوجوانوں کو بھاری ٹریفک چالان دیے گئے، سندھ کو دیکھ کر پنجاب نے بھی نظام اپنا لیا۔ ناانصافی کے نظام کے خلاف مل کر کھڑا ہونا ہوگا، بیوروکریسی کا نظام ایسا ہے جہاں ایک افسر معاشی ماہر، سیکرٹری خارجہ، داخلہ اور فنانس بھی ٹھیک کرنے لگ جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اب ورلڈ آرڈر نہیں چل سکتا، گلوبل ویژن سے جماعت اسلامی نے تحریک شروع کردی ہے، اسرائیل کو نسل کشی کا لائسنس دیدیا گیا ہے جس پر انسانی حقوق کی تنظیموں کو ساتھ ملا رہے ہیں، اسلام کا نظام ہی دنیا کو عدل دے سکتا ہے۔




