
لاہور(اے ون نیوز)ڈی ایس پی عثمان حیدر کی جانب سے اپنی بیوی اور بیٹی کے بہیمانہ قتل کی دل دہلا دینے والی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
انویسٹی گیشن ذرائع کے مطابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان رضا نے دو روز قبل اس سنگین مقدمے کی تحقیقات ایس پی انویسٹی گیشن ماڈل ٹاؤن ڈاکٹر ایاز کے سپرد کی تھیں جس کے بعد ایس پی ماڈل ٹاؤن کی سربراہی میں خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔
تحقیقات کے دوران خصوصی ٹیم نے دوہرے قتل کے واقعے کو ٹریس کر لیا۔ انویسٹی گیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے اپنی بیوی اور بیٹی کو اپنی ہی گاڑی میں قتل کیا۔ وقوعے کے وقت بیوی گاڑی کی فرنٹ سیٹ جبکہ بیٹی بیک سیٹ پر بیٹھی ہوئی تھی۔ یہ واقعہ رنگ روڈ کے مقام پر پیش آیا۔
ذرائع کے مطابق ملزم نے قتل کے بعد پہلے اپنی بیوی کی لاش کو دفنایا جبکہ بعد ازاں بیٹی کی لاش کاہنہ کے علاقے میلہ رام میں چھپا دی۔ تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈی ایس پی عثمان حیدر نے 25 ستمبر کو اپنی بیوی اور بیٹی کو قتل کیا تھا۔
دوہرے قتل کے بعد ملزم نے اپنی گاڑی کو مکمل طور پر صاف کیا اور شواہد مٹانے کی کوشش کی۔ انویسٹی گیشن ذرائع کے مطابق ملزم کا مؤقف ہے کہ اس کی بیوی اور بیٹی اس سے پلاٹ لینے سمیت دیگر مالی مطالبات کر رہی تھیں۔ ملزم کے مطابق اس کے پاس موجود رقم بہن بھائیوں کی شادیوں پر خرچ ہو چکی تھی، جس پر گھریلو تنازع شدت اختیار کر گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بیوی اور بیٹی کے مسلسل مطالبات پر طیش میں آ کر ملزم نے دونوں کو قتل کر دیا۔ قتل کے بعد ملزم تقریباً دو ماہ تک پولیس ٹیموں کو چکر دیتا رہا اور خود ہی بیوی اور بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کروایا تاکہ شک اس پر نہ جائے۔
تحقیقات کے دوران جائے وقوعہ میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی برآمد کر لی گئی ہے جس سے خون کے نمونے اور دیگر اہم شواہد حاصل ہوئے ہیں۔ شواہد سامنے رکھے جانے پر ملزم زیادہ دیر پولیس کو گمراہ نہ کر سکا اور بالآخر اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا۔
پولیس حکام کے مطابق مزید قانونی کارروائی جاری ہے جبکہ مقدمے کے تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔




