
اسلام آباد (اے ون نیوز) بالائی پنجاب اور خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں مون سون بارشوں کے نئے سلسلے نے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ مری، راولپنڈی اور اسلام آباد میں شدید بارشوں نے معمولات زندگی مفلوج کر دیے جبکہ کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ، درختوں کے گرنے اور برساتی نالوں میں طغیانی جیسے واقعات پیش آئے۔
مری کی صورتحال:
گزشتہ رات سے جاری بارش نے مری شہر اور گردونواح کو شدید متاثر کیا ہے۔ خاص طور پر بوستال روڈ اور ایکسپریس وے کے آوائین مقام پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی، جس کے نتیجے میں متعدد گاڑیاں پھنس گئیں جبکہ تین افراد زخمی ہوئے۔
ریسکیو اداروں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے پھنسے ہوئے 11 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا۔ نمب جھنڈا گلی گاؤں میں لینڈسلائیڈنگ سے دو مکانات متاثر ہوئے تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔
مری میں بجلی کی بندش اور ٹریفک مسائل:
تیز ہواؤں کے باعث درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جس سے کئی سڑکیں بلاک ہو گئیں جبکہ بھوربن اور ملحقہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی 12 گھنٹے سے معطل ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے شہریوں سے غیر ضروری سفر سے اجتناب کرنے کی اپیل کی ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد میں صورتحال مزید سنگین:
راولپنڈی اور اسلام آباد میں بھی وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔ نشیبی علاقوں میں پانی بھرنے کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
راولپنڈی کی ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں ریٹائرڈ کرنل اسحاق قاضی اور ان کی بیٹی اپنی کار سمیت برساتی نالے میں بہہ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق گاڑی پانی میں پھنس گئی اور مدد کے لیے آوازیں دی جاتی رہیں لیکن تیز بہاؤ کے باعث دونوں بہہ گئے۔
ریسکیو ٹیمیں متاثرہ مقام پر پہنچ چکی ہیں اور تلاش کا عمل جاری ہے۔
مزید علاقوں میں بارش سے تباہی:
اسلام آباد کے مختلف دیہی اور شہری علاقوں میں بھی مکانات گرنے، مویشی بہہ جانے اور ٹریفک کی روانی میں خلل جیسے مسائل رپورٹ ہوئے ہیں۔ اڈیالہ سرکل اور بسکٹ فیکٹری چوک جیسے مقامات پر ٹریفک جام ہو گیا۔
راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے کے باعث سپل وے کھول دیے گئے ہیں تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
چکوال میں بھی الرٹ جاری:
چکوال کی ضلعی انتظامیہ نے بارشوں کی پیش گوئی کے بعد ہنگامی اقدامات کا آغاز کر دیا ہے۔ مساجد میں اعلانات کے ذریعے شہریوں کو خبردار کیا جا رہا ہے تاکہ ممکنہ نقصانات سے بچا جا سکے۔