
واشنگٹن/اسکاٹ لینڈ (ویب ڈیسک) – امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا اور یورپی یونین کے درمیان ایک جامع تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جو دوطرفہ تجارت کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔
اسکاٹ لینڈ میں یورپی کمیشن کی سربراہ ارُسلا وان ڈیر لیین سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا”ہم ایک ایسے معاہدے پر پہنچ چکے ہیں جو دونوں فریقین کے لیے سودمند ہے، معاہدے کی تمام فریقین کو مبارکباد ہو۔”
معاہدے کی اہم شقیں:
یورپی مصنوعات پر 15 فیصد نیا ٹیکس نافذ ہوگا
یورپی یونین امریکی فوجی ساز و سامان خریدے گا
امریکا سے یورپی یونین 750 ارب ڈالر کی توانائی خریدے گا
یورپی یونین امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا
طیارے، کیمیکلز، سیمی کنڈکٹرز، زرعی اشیاء اور دیگر مخصوص مصنوعات پر صفر ٹیرف کا نفاذ ہوگا
یورپی کمیشن کی رائے
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وان نے کہا کہ”یہ معاہدہ تجارتی استحکام کی راہ ہموار کرے گا اور دونوں خطوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ بعض اشیاء پر زیرو کسٹم ڈیوٹی کا اطلاق کیا جائے گا، جس سے صارفین اور صنعتوں کو فائدہ پہنچے گا۔
اسٹیل پر پابندی برقرار
ٹرمپ نے مزید کہا کہ اسٹیل پر عائد 50 فیصد ٹیرف برقرار رہے گا، جب کہ گاڑیوں پر فی الحال 25 فیصد ٹیکس لاگو ہے۔
یہ معاہدہ یورپی یونین کی یکم اگست کی ڈیڈلائن سے قبل طے پایا، جس کے بعد اگر معاہدہ نہ ہوتا تو یورپی مصنوعات پر 30 فیصد ٹیرف عائد ہونے کا خطرہ تھا۔