پیرس اولمپکس میں 40 سال بعد پاکستان کیلئے پہلا گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی ایتھلیٹ جیولین تھرور ارشد ندیم نے کہا ہے کہ ا?ج میرا دن تھا، میں اس سے زیادہ دور بھی تھرو کر سکتا تھا۔
پیرس میں جیولین تھرو کے مقابلوں میں بطور پاکستانی ایتھلیٹ پہلا انفرادی گولڈ میڈل حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ میں ردھم میں تھا اور پرامید تھا کہ گولڈ میڈل جیتوں گا۔انہوں نے کہا کہ امید تھی کہ آج کچھ کر جاو¿ں گا، پ±رامید تھا کہ جتنے دور تھرو کی اس سے گولڈ میڈل جیت سکوں۔
ارشد ندیم نے کہا کہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن اور اپنے کوچ کا شکر گزار ہوں،دوسری جانب ارشد ندیم کے بھائی نے کہا ہے کہ کم وسائل کے باوجود ارشد ندیم نے ریکارڈ تھرو کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے بھی اپیل ہے کہ ارشد ندیم سے کیا وعدہ پورا کرے، گاوں میں گراو¿نڈ بنانے کا حکومت اپنا وعدہ پورا کرے۔ارشد ندیم کے بھائی کا کہنا تھا کہ نیرج چوپڑا اور اس کی فیملی کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔