وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ طالبان کیخلاف آپریشن ہو۔
قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب ہم اپوزیشن میں تھے تو شیڈو بجٹ پیش کرتے تھے، افسوس تنقید برائے تنقید کی جاتی ہے، بجٹ سیشن کی کچھ روایات ہیں جو کئی دہائیوں سے چلی آرہی ہیں۔شیڈو بجٹ بنانے میں بہت محنت لگتی ہے، اپوزیشن والے نعرے لگاتے ہیں، شیڈو بجٹ بنانے کی جسارت نہیں کریں گے، مستی خیل پانچ سال ہمارے ایم پی اے رہے، ثنا اللہ مستی خیل نوازشریف کوآقا، مائی باپ کہتے تھے، کل جو کچھ اس ایوان میں ہوا نہیں ہونا چاہئے تھا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن کو یہ مسئلہ ہے کہ سٹاک ایکسچینج ریکارڈ بنا رہی ہے، مدین میں شواہد کے بغیر ایک انسان کو قتل کر دیا گیا، سری لنکن منیجر کو مذہب کے نام پر قتل کر دیا گیا، سری لنکن منیجر کا کیا قصورتھا؟ انہوں نے اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جوطالبان کو واپس لیکر آئے۔