ذرائع کے مطابق سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے آئندہ مالی سال میں بجلی صارفین پر347 ارب روپے بوجھ ڈالنے کی تجویز دے دی، سی پی پی اے نے آئندہ مالی سال کیلئے بجلی کی خریداری ریٹ متعین کرنے کی درخواست نیپرا میں دائر کردی۔
وفاقی حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسی عوام کو بجلی کا ایک اور جھٹکا دینے کی تیاری کر لی، امریکی مہنگائی کے 2.40 فیصد بھی ٹیرف میں شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ملکی مہنگائی 12.20 فیصد شرح سے آپریٹر فیس شامل کرنے کی تجویز ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی کی خریداری میں 21.37 فیصد سود بھی صارفین سے وصول کرنے کی سفارش کی گئی ہے جبکہ کپیسٹی چارجز کے نام پر 17 روپے 42 پیسے فی یونٹ تک وصول کرنے کی تجویز ہے۔
سی پی پی اے نے فیول کاسٹ کی مد میں 9 روپے 34 پیسے فی یونٹ متعین کرنے کی درخواست دی ہے جبکہ آئندہ مالی سال میں بجلی کمپنیوں کو کم ازکم 27 روپے 11 پیسے فی یونٹ تک بجلی فروخت کرنے کی تجویز دی گئی ہے، بجلی کمپنیاں ٹیکسز شامل کر کے صارفین کو بجلی فروخت کریں گی۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 48 پیسے فی یونٹ ماہانہ آپریٹر فیس شامل کرنے کی بھی تجویز نیپرا کو بھجوائی گئی ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کی خریداری 300 روپے فی ڈالر میں کرنے کی تجویز ہے۔