تازہ تریندنیا

مکہ مکرمہ میں پیغمبر اسلام کے زمانے کا بازار دریافت

مکہ مکرمہ(اے ون نیوز) مکہ مکرمہ میں پیغمبر اسلام کے زمانے کا بازار دریافت ہوا ہے جو قبل از اسلام اور ابتدائی اسلامی دور میں سوق حبشہ کے نام سے مشہور ایک اہم ترین عرب بازار تھا۔ عرب نیوز کے مطابق ایک سعودی سائنسی ٹیم نے مکہ مکرمہ کے علاقے میں ایک قدیم سوق کی جگہ کا پتہ لگایا ہے جو قبل از اسلام اور ابتدائی اسلامی دور میں ایک اہم ترین عرب بازار کے طور پر کام کرتا تھا، سوق حبشہ کے نام سے مشہور یہ سائٹ کنگ عبدالعزیز فاو¿نڈیشن فار ریسرچ اینڈ آرکائیوز، وزارت ثقافت اور اس کے ہیریٹیج کمیشن کے تعاون سے دریافت ہوئی۔

بتایا گیا ہے کہ سوق حبشہ ایک قدیم موسمی عرب بازار تھا اور جزیرہ نما عرب کے مغرب میں تہامہ کے علاقے میں سب سے بڑا بازار تھا، یہ سوق ہر سال 8 دنوں تک منعقد ہوتا تھا جو اسلامی کیلنڈر میں رجب کی پہلی تاریخ سے شروع ہوتا تھا اور اسلامی سال 197 (813 عیسوی) تک ہر سال منعقد ہوتا رہا، اس کے بارے میں فاو¿نڈیشن کے سیکرٹری جنرل اور سوق حبشہ کی سائنسی کمیٹی کے سربراہ فہد السماری نے کہا ہے کہ کہ تاریخی معلومات کی دستاویز کرنا ایک مخصوص طریقہ کار کے اندر ہونا چاہیے، اس لیے محکمے نے دستاویزات میں متعدد تجربات درج کیے ہیں، جیسے کہ عکاظ مارکیٹ کی دستاویز کرنا اور مملکت میں پیغمبر محمد کی سیرت سے کچھ سائٹس شامل ہیں، حبشہ بازار مملکت کے لیے ایک قدیم تاریخی اور ثقافتی اثاثہ ہوگا۔

سوق حبشہ کی سائنسی کمیٹی کے رکن عبداللہ الزہرانی نے کہا کہ یہ تعاون کا منصوبہ سوق کو تلاش کرنے کے لیے بنایا گیا تھا اور یہ بہت سے فریقوں کے ساتھ محققین، مورخین، جغرافیہ اور سیرت کے ماہرین کے درمیان مشترکہ تعاون کی ایک اچھی مثال ہے، جو اس سائٹ کی تصدیق کے لیے بہت کچھ شامل کرے گا، مطالعات اور تحقیقی منصوبوں نے 40 سال سے زیادہ عرصے سے مارکیٹ کے محل وقوع کا پتہ لگانے کی کوشش کی ہے، کمیٹی کی طرف سے تجویز کردہ فیلڈ سائٹس کا بالآخر گزشتہ سال معائنہ کیا گیا۔

سوق حبشہ کی سائنسی کمیٹی کے ایک اور رکن عبداللہ الولیٰ نے کہا کہ ہم نے کارواں کے مکمل راستوں کو بنانے پر کام کیا، جس میں کوسٹل روڈ، تہامہ روڈ، سراوت پہاڑوں کی چوٹیوں کے ساتھ ساتھ ایلیفنٹ روڈ بھی شامل ہے، درست نقشوں پر چار ٹریک بنائے گئے جنہوں نے واقعی مارکیٹ کے مقام کا تعین کرنے میں مدد کی اور پھر تاریخ دانوں کے حوالے کر دی گئی۔

مورخین کا کہنا ہے کہ بازار کا تذکرہ پیغمبر اسلام کی سیرت میں کیا گیا ہے جنہوں نے اپنے مشن سے قبل تجارت کے لیے سوق میں حصہ لیا تھا، اس خطے میں تاریخی بازار عام طور پر ان علاقوں میں واقع تھے جہاں پانی، بارش اور چارے والی زمین کی کثرت تھی، اسی وجہ سے سوق حبشہ مکہ مکرمہ کے ساحلی شہر اردیت میں وادی قنونہ کے جنوبی کنارے پر واقع تھا، یہ ایک وسیع سیلابی میدان کے وسط میں واقع ہے، جو مشرق میں الدربت پہاڑوں سے جڑا ہوا ہے، مغرب میں الیرم پہاڑوں سے پانچ کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے اور جنوب میں ام الرمتھ پہاڑ ایک وسیع علاقے میں ہے، جہاں پانی کے ذرائع اور پودوں کا احاطہ نمایاں ہیں۔


معلوم ہوا ہے کہ بازار الجناد گلی سے بھی گزرتا ہے، جس نے سوق کے مقام کا تعین کرنے میں ایک اہم ترین نشان کے طور پر کام کیا، سوق حبشہ ماہرین کو قدیم اقتصادی، ادبی اور ثقافتی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کا موقع فراہم کرتا ہے، مملکت میں ایک نمایاں ثقافتی تقریب بنتا ہے اور سائنسی، ثقافتی اور سیاحت کے شعبوں میں فوائد فراہم کرتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button