کوئٹہ(اے ون نیوز)الیکشن سے ایک روز پہلے بلوچستان دھماکوں سے گونج اٹھا،درجنوں افراد جاں بحق۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 22 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہوگئے،پولیس کے مطابق صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 47 میں انتخابی دفتر کے باہر دھماکا ہوا، جس میں 14 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔
واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور ریسکیو ٹیموں نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا ہے،ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش بتائی جاتی ہے، جس کے بعد سکیورٹی فورسز کی مزید نفری اور ریسکیو ٹیموں کو جائے وقوع پر روانہ کردیا گیا ہے۔
ریسکیو اور سکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعہ پشین میں خانوزئی کے علاقے میں ہوا، جہاں سابق صوبائی وزیر اور پی بی 47 سے آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑ کے انتخابی دفتر کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا،سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دھماکے کے بعد کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں موٹر سائیکلیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ دھماکے کے وقت انتخابی دفتر کے قریب کافی لوگ موجود تھے، جس کی وجہ سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید زخمی بھی اسپتال لائے گئے ہیں، جس کے بعد تعداد 10 سے بڑھ کر 30 ہو گئی ہے۔
اسی طرح بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں بھی دھماکا ہوا ہے جس میں 8 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکا جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالواسع کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا ہے، دھماکے کے وقت جمعیت کے امیدوار مولانا عبدالواسع دفتر میں موجود نہیں تھے۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پہنچ گئیں اور اسے گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے۔